Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1177

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 32

باب مَنْ لَمْ يُصَلِّ الضُّحَى وَرَآهُ وَاسِعًا

Whoever did not offer the Duha prayer and thought it permissible (to offer it).

باب: چاشت کی نماز نہ پڑھنا اور اس کو ضروری جاننا۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1177         

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَبَّحَ سُبْحَةَ الضُّحَى، وَإِنِّي لأُسَبِّحُهَا‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1177 ـ حدثنا آدم، قال حدثنا ابن أبي ذئب، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت ما رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم سبح سبحة الضحى، وإني لأسبحها‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1177 ـ حدثنا آدم، قال حدثنا ابن ابی ذئب، عن الزہری، عن عروۃ، عن عائشۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ قالت ما رایت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سبح سبحۃ الضحى، وانی لاسبحہا‏.‏
‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے تو رسول اللہﷺ کو چاشت کی نماز پڑھتے نہیں دیکھا تھا مگر میں پڑھتی ہوں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے صرف اپنی رؤیت کی نفی کی ہے ورنہ بہت سی روایات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ نماز پڑھنا مذکور ہے۔ حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا کے خود پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس نماز کے فضائل سنے ہوں گے۔ پس معلوم ہوا کہ اس نماز کی ادائیگی باعث اجروثواب ہے۔
اس لفظ سے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھتے نہیں دیکھا۔ باب کا مطلب نکلتا ہے کیونکی اس کاپڑھنا ضروری ہوتا تو وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر روز پڑھتے دیکھتیں۔قسطلانی نے کہا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے نہ دیکھنے سے چاشت کی نماز کی نفی نہیں ہوتی۔ ایک جماعت صحابہ نے اس کو روایت کیا ہے۔جیسے انس، ابوہریرہ، ابو ذر، ابو اسامہ، عقبہ بن عبد، ابن ابی اوفیٰ، ابو سعید، زیدبن ارقم، ابن عباس، جبیر بن مطعم، حذیفہ، ابن عمر، ابو موسی، عتبان، عقبہ بن عامر، علی، معاذ بن انس، ابو بکرہ اور ابو مرہ وغیرہم رضی اللہ عنہم نے۔ عتبان بن مالک کی حدیث اوپر کئی بار اس کتاب میں گزر چکی ہے اور امام احمد نے اس کو اس لفظ سے نکالا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر میں چاشت کے نفل پڑھے۔ سب لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی ( وحیدی۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Aisha : I never saw the Prophet offering the Duha prayer but I always offer it.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں