Search

صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1275

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 26

باب إِذَا لَمْ يُوجَدْ إِلاَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ

If there is nothing except one piece of cloth (for shrouding).

باب: اگر میّت کے پاس ایک ہی کپڑا نکلے۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1275         

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ، إِبْرَاهِيمَ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ ـ رضى الله عنه ـ أُتِيَ بِطَعَامٍ وَكَانَ صَائِمًا فَقَالَ قُتِلَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَهُوَ خَيْرٌ مِنِّي، كُفِّنَ فِي بُرْدَةٍ، إِنْ غُطِّيَ رَأْسُهُ بَدَتْ رِجْلاَهُ، وَإِنْ غُطِّيَ رِجْلاَهُ بَدَا رَأْسُهُ ـ وَأُرَاهُ قَالَ ـ وَقُتِلَ حَمْزَةُ وَهُوَ خَيْرٌ مِنِّي، ثُمَّ بُسِطَ لَنَا مِنَ الدُّنْيَا مَا بُسِطَ ـ أَوْ قَالَ أُعْطِينَا مِنَ الدُّنْيَا مَا أُعْطِينَا ـ وَقَدْ خَشِينَا أَنْ تَكُونَ حَسَنَاتُنَا عُجِّلَتْ لَنَا، ثُمَّ جَعَلَ يَبْكِي حَتَّى تَرَكَ الطَّعَامَ‏‏‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1275 ـ حدثنا محمد بن مقاتل، أخبرنا عبد الله، أخبرنا شعبة، عن سعد بن إبراهيم، عن أبيه، إبراهيم أن عبد الرحمن بن عوف ـ رضى الله عنه ـ أتي بطعام وكان صائما فقال قتل مصعب بن عمير وهو خير مني، كفن في بردة، إن غطي رأسه بدت رجلاه، وإن غطي رجلاه بدا رأسه ـ وأراه قال ـ وقتل حمزة وهو خير مني، ثم بسط لنا من الدنيا ما بسط ـ أو قال أعطينا من الدنيا ما أعطينا ـ وقد خشينا أن تكون حسناتنا عجلت لنا، ثم جعل يبكي حتى ترك الطعام‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1275 ـ حدثنا محمد بن مقاتل، اخبرنا عبد اللہ، اخبرنا شعبۃ، عن سعد بن ابراہیم، عن ابیہ، ابراہیم ان عبد الرحمن بن عوف ـ رضى اللہ عنہ ـ اتی بطعام وکان صائما فقال قتل مصعب بن عمیر وہو خیر منی، کفن فی بردۃ، ان غطی راسہ بدت رجلاہ، وان غطی رجلاہ بدا راسہ ـ واراہ قال ـ وقتل حمزۃ وہو خیر منی، ثم بسط لنا من الدنیا ما بسط ـ او قال اعطینا من الدنیا ما اعطینا ـ وقد خشینا ان تکون حسناتنا عجلت لنا، ثم جعل یبکی حتى ترک الطعام‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ابراہیم بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: حضرت عبد الرحمٰن بن عوفﷺ کے سامنے کھانا لایا گیا اس حال میں کہ وہ روزہ سے تھے، کہنے لگے: ہائے مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ شہید ہوئے، وہ مجھ سے بہتر تھے، ان کو صرف ایک چادر کا کفن ملا، ان کا سر ڈھانکتے تو پاؤں کھل جاتے، پاؤں ڈھانکتے تو سر کھل جاتا اور میں سمجھتا ہوں یہ بھی کہا کہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ شہید ہوئے، وہ مجھ سے بہتر تھے۔ پھر ان کے بعد تو ہم کو دنیا کی خوب کشائش ہوئی یا یوں کہا ہم کو دنیا بہت ملی ہم ڈرتے ہیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ ہماری نیکیوں کا بدلہ دنیا ہی میں مل گیا ہو۔پھر رونے لگے اور کھانا بھی چھوڑ دیا۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : حضرت مصعب رضی اللہ عنہ کے ہاں صرف ایک چادر ہی ان کا کل متاع تھی، وہ بھی تنگ‘ وہی ان کے کفن میں دے دی گئی۔ باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔
حالانکہ حضرت عبدالرحمن روزہ دار تھے دن بھر کے بھوکے تھے پھر بھی ان تصورات میں کھانا ترک کردیا۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف عشرہ مبشرہ میں سے ہیں اور اس قدر مالدار تھے کہ رئیس التجار کا لقب ان کو حاصل تھا۔ انتقال کے وقت دولت کے انبار ورثاءکو ملے۔ ان حالات میں بھی مسلمانوں کی ہر ممکن خدمات کے لیے ہر وقت حاضر رہا کرتے تھے۔ ایک دفعہ ان کے کئی سو اونٹ مع غلہ کے ملک شام سے آئے تھے۔ وہ سارا غلہ مدینہ والوں کے لیے مفت تقسیم فرما دیا۔ رضی اللہ عنہ وار ضاہ۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Ibrahim : Once a meal was brought to ‘Abdur-Rahman bin ‘Auf and he was fasting. He said, "Mustab bin ‘Umar was martyred and he was better than I and was shrouded in his Burd and when his head was covered with it, his legs became bare, and when his legs were covered his head got uncovered. Hamza was martyred and was better than I. Now the worldly wealth have been bestowed upon us (or said a similar thing). No doubt, I fear that the rewards of my deeds might have been given earlier in this world.” Then he started weeping and left his food.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں