Search

صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1297

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 38

باب لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ

He who slaps his cheeks is not from us.

باب: جو گالوں پر تھپڑ مارے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1297         

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏”‏ لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ، وَشَقَّ الْجُيُوبَ، وَدَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ ‏”‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1297 ـ حدثنا محمد بن بشار، حدثنا عبد الرحمن، حدثنا سفيان، عن الأعمش، عن عبد الله بن مرة، عن مسروق، عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ ليس منا من ضرب الخدود، وشق الجيوب، ودعا بدعوى الجاهلية ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1297 ـ حدثنا محمد بن بشار، حدثنا عبد الرحمن، حدثنا سفیان، عن الاعمش، عن عبد اللہ بن مرۃ، عن مسروق، عن عبد اللہ ـ رضى اللہ عنہ ـ عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ لیس منا من ضرب الخدود، وشق الجیوب، ودعا بدعوى الجاہلیۃ ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبی ﷺنے فرمایا: جو شخص گالوں پر تھپیڑے مارے اور گریبان پھاڑے اورکفر کی باتیں کرے، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

جو لوگ عرصہ دراز کے شہید شدہ بزرگوں پر سینہ کوبی کرتے ہیں وہ غور کریں کہ وہ کسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بغاوت کررہے ہیں۔
 
 English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Abdullah : The Prophet said, "He who slaps the cheeks, tears the clothes and follows the tradition of the Days of Ignorance is not from us.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں