Search

صحیح بخاری جلد اول : كتاب الوضوء (وضو کا بیان) : حدیث 160

كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
24- بَابُ الْوُضُوءِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا:
باب: وضو میں ہر عضو کو تین تین بار دھونا (سنت ہے)۔

[quote arrow=”yes”]

وَعَنْ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ ابْنُ شِهَابٍ:‏‏‏‏ وَلَكِنْ عُرْوَةُ يُحَدِّثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حُمْرَانَ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا تَوَضَّأَ عُثْمَانُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَلَا أُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا لَوْلَا آيَةٌ مَا حَدَّثْتُكُمُوهُ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا يَتَوَضَّأُ رَجُلٌ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهُ وَيُصَلِّي الصَّلَاةَ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الصَّلَاةِ حَتَّى يُصَلِّيَهَا. قَالَ عُرْوَةُ الْآيَةَ:‏‏‏‏ إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ سورة البقرة آية 159.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
160 ـ وعن إبراهيم، قال قال صالح بن كيسان قال ابن شهاب ولكن عروة يحدث عن حمران،، فلما توضأ عثمان قال ألا أحدثكم حديثا لولا آية ما حدثتكموه، سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول ‏”‏ لا يتوضأ رجل فيحسن وضوءه، ويصلي الصلاة إلا غفر له ما بينه وبين الصلاة حتى يصليها ‏”‏‏.‏ قال عروة الآية ‏{‏إن الذين يكتمون ما أنزلنا من البينات‏}‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
160 ـ وعن ابراہیم، قال قال صالح بن کیسان قال ابن شہاب ولکن عروۃ یحدث عن حمران،، فلما توضا عثمان قال الا احدثکم حدیثا لولا ایۃ ما حدثتکموہ، سمعت النبی صلى اللہ علیہ وسلم یقول ‏”‏ لا یتوضا رجل فیحسن وضوءہ، ویصلی الصلاۃ الا غفر لہ ما بینہ وبین الصلاۃ حتى یصلیہا ‏”‏‏.‏ قال عروۃ الایۃ ‏{‏ان الذین یکتمون ما انزلنا من البینات‏}‏‏.‏

ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ور روایت کی عبدالعزیز نے ابراہیم سے، انہوں نے صالح بن کیسان سے، انہوں نے ابن شہاب سے، لیکن عروہ حمران سے روایت کرتے ہیں کہ جب عثمان رضی اللہ عنہ نے وضو کیا تو فرمایا میں تم کو ایک حدیث سناتا ہوں، اگر قرآن پاک کی ایک آیت (نازل) نہ ہوتی تو میں یہ حدیث تم کو نہ سناتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جب بھی کوئی شخص اچھی طرح وضو کرتا ہے اور (خلوص کے ساتھ) نماز پڑھتا ہے تو اس کے ایک نماز سے دوسری نماز کے پڑھنے تک کے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔ عروہ کہتے ہیں وہ آیت یہ ہے «إن الذين يكتمون ما أنزلنا من البينات‏» (جس کا ترجمہ یہ ہے کہ) جو لوگ اللہ کی اس نازل کی ہوئی ہدایت کو چھپاتے ہیں جو اس نے لوگوں کے لیے اپنی کتاب میں بیان کی ہے۔ ان پر اللہ کی لعنت ہے اور(دوسرے) لعنت کرنے والوں کی لعنت ہے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

اعضاءوضو کا تین تین بار دھونا سنت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ہی معمول تھا۔ مگر کبھی کبھی آپ ایک بار اور دو دوبار بھی دھو لیا کرتے تھے۔ تاکہ امت کے لیے آسانی ہو۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

After performing the ablution ‘Uthman said, "I am going to tell you a Hadith which I would not have told you, had I not been compelled by a certain Holy Verse (the sub narrator ‘Urwa said: This verse is: "Verily, those who conceal the clear signs and the guidance which we have sent down…)” (2:159). I heard the Prophet saying, ‘If a man performs ablution perfectly and then offers the compulsory congregational prayer, Allah will forgive his sins committed between that (prayer) and the (next) prayer till he offers it.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں