حافظ ابن حجر عسقلانی اور علامہ زرکشی رحمہما اللہ کے مطابق ” علماء امتي كأنبياء بني اسرائيل “ ۔(علماء امتی کانبیاء بنی اسرائیل) کی کچھ اصل نہیں ۔ملاحظہ ہو: الفوائد المجموعۃ
امام احمد ابن حنبل اس طرح کی روایات کو بازاری گپ کہا کرتے تھے۔لا اصل له
ملا علی قاری رحمہ اللہ اس روایت سے متعلق لکھتے ہیں: ” قال الدمیری والعسقلانی: لا اصل لہ، وکذا قال الزرکشی، وسکت عنہ السیوطی“ ملاحظہ ہو: الموضوعات الکبریٰ
اسی طرح کا قول امام سخاوی سے مروی ہے۔
علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ اس روایت سے متعلق فرماتے ہیں: لا اصل لہ، باتفاق العلماء وہو مما یستدل بہ القادیانیۃ الضالۃ علی بقاء النبوۃ بعدہ صلی اللہ علیہ وسلم۔“