صحیح بخاری – حدیث نمبر 749
باب: نماز میں امام کی طرف دیکھنا۔
حدیث نمبر: 749
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: صَلَّى لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ رَقَا الْمِنْبَرَ فَأَشَارَ بِيَدَيْهِ قِبَلَ قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، ثُمَّ قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُ الْآنَ مُنْذُ صَلَّيْتُ لَكُمُ الصَّلَاةَ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ مُمَثَّلَتَيْنِ فِي قِبْلَةِ هَذَا الْجِدَارِ، فَلَمْ أَرَ كَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ ثَلَاثًا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 749
حدثنا محمد بن سنان ، قال: حدثنا فليح ، قال: حدثنا هلال بن علي ، عن أنس بن مالك ، قال: صلى لنا النبي صلى الله عليه وسلم، ثم رقا المنبر فأشار بيديه قبل قبلة المسجد، ثم قال: لقد رأيت الآن منذ صليت لكم الصلاة الجنة والنار ممثلتين في قبلة هذا الجدار، فلم أر كاليوم في الخير والشر ثلاثا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 749
حدثنا محمد بن سنان ، قال: حدثنا فلیح ، قال: حدثنا ہلال بن علی ، عن انس بن مالک ، قال: صلى لنا النبی صلى اللہ علیہ وسلم، ثم رقا المنبر فاشار بیدیہ قبل قبلۃ المسجد، ثم قال: لقد رایت الآن منذ صلیت لکم الصلاۃ الجنۃ والنار ممثلتین فی قبلۃ ہذا الجدار، فلم ار کالیوم فی الخیر والشر ثلاثا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے فلیح بن سلیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ہلال بن علی نے بیان کیا انس بن مالک (رض) سے۔ آپ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ہم کو نماز پڑھائی۔ پھر منبر پر تشریف لائے اور اپنے ہاتھ سے قبلہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ ابھی جب میں نماز پڑھا رہا تھا تو جنت اور دوزخ کو اس دیوار پر دیکھا۔ اس کی تصویریں اس دیوار میں قبلہ کی طرف نمودار ہوئیں تو میں نے آج کی طرح خیر اور شر کبھی نہیں دیکھی۔ آپ ﷺ نے قول مذکور تین بار فرمایا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Anas bin Malik (RA): The Prophet ﷺ led us in prayer and then went up to the pulpit and beckoned with both hands towards the Qibla of the mosque and then said, "When I started leading you in prayer, I saw the display of Paradise and Hell on the wall of the mosque (facing the Qibla). I never saw good and bad as I have seen today.” He repeated the last statement thrice.