صحیح بخاری – حدیث نمبر 837
باب: سلام پھیرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 837
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ قَامَ النِّسَاءُ حِينَ يَقْضِي تَسْلِيمَهُ، وَمَكَثَ يَسِيرًا قَبْلَ أَنْ يَقُومَ، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: فَأُرَى وَاللَّهُ أَعْلَمُ أَنَّ مُكْثَهُ لِكَيْ يَنْفُذَ النِّسَاءُ قَبْلَ أَنْ يُدْرِكَهُنَّ مَنِ انْصَرَفَ مِنَ الْقَوْمِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 837
حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، حدثنا الزهري ، عن هند بنت الحارث ، أن أم سلمة رضي الله عنها قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سلم قام النساء حين يقضي تسليمه، ومكث يسيرا قبل أن يقوم، قال ابن شهاب: فأرى والله أعلم أن مكثه لكي ينفذ النساء قبل أن يدركهن من انصرف من القوم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 837
حدثنا موسى بن اسماعیل ، حدثنا ابراہیم بن سعد ، حدثنا الزہری ، عن ہند بنت الحارث ، ان ام سلمۃ رضی اللہ عنہا قالت: کان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم اذا سلم قام النساء حین یقضی تسلیمہ، ومکث یسیرا قبل ان یقوم، قال ابن شہاب: فارى واللہ اعلم ان مکثہ لکی ینفذ النساء قبل ان یدرکہن من انصرف من القوم.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابرہیم بن سعد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن شہاب زہری نے ہند بنت حارث سے حدیث بیان کی کہ (ام المؤمنین) ام سلمہ (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ جب (نماز سے) سلام پھیرتے تو سلام کے ختم ہوتے ہی عورتیں کھڑی ہوجاتیں (باہر آنے کے لیے) اور آپ ﷺ کھڑے ہونے سے پہلے تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے تھے۔ ابن شہاب (رح) نے کہا میں سمجھتا ہوں اور پورا علم تو اللہ ہی کو ہے آپ ﷺ اس لیے ٹھہر جاتے تھے کہ عورتیں جلدی چلی جائیں اور مرد نماز سے فارغ ہو کر ان کو نہ پائیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Um Salama (RA): Whenever Allahs Apostle ﷺ finished his prayers with Taslim, the women would get up and he would stay on for a while in his place before getting up. Ibn Shihab (RA) said, "I think (and Allah knows better), that the purpose of his stay was that the women might leave before the men who had finished their prayer.”