عجوہ کھجور کھا کر زہر سے بچ جانے کی حدیث اور منکرین حدیث کا واویلا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر صحیح وثابت حدیث پر ہمارا ایمان ہے، ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو اپنی آزمائش پر پیش کرنے کے بعد ماننا کفر سمجھتے ہیں۔

دوسری بات یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عجوہ کھجوریں کھا کر خود زہر کھانے کا حکم کہاں فرمایا ہے؟

تیسری بات یہ ہے کہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

{وَمَن یَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِ فَهُوَ حَسۡبُهُۥۤۚ}

"جو اللہ پر توکل کرے گا، اللہ اسے کافی ہو گا۔”

[Surah At-Talâq: 3]

تو کیا منکرین حدیث توکل کر کے وہی زہر کھا لیں گے، جو ہمیں کھلانا چاہتے ہیں؟ یا وہ قرآنی آیت کا انکار کر دیں گے؟

حافظ ابو یحییٰ نورپوری

#حرف_اصلاح

#انکارحدیثدراصلانکارقرآن_ہے

 

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں