صحیح بخاری – حدیث نمبر 2698
صحیح بخاری – حدیث نمبر 2698 باب: صلح نامہ میں لکھنا کافی ہے یہ وہ صلح نامہ ہے جس پر فلاں ولد فلاں اور فلاں ولد فلاں نے صلح کی اور خاندان اور نسب نامہ لکھنا ضروری نہیں ہے۔ حدیث
صحیح بخاری – حدیث نمبر 2698 باب: صلح نامہ میں لکھنا کافی ہے یہ وہ صلح نامہ ہے جس پر فلاں ولد فلاں اور فلاں ولد فلاں نے صلح کی اور خاندان اور نسب نامہ لکھنا ضروری نہیں ہے۔ حدیث
صحیح بخاری – حدیث نمبر 2699 باب: صلح نامہ میں لکھنا کافی ہے یہ وہ صلح نامہ ہے جس پر فلاں ولد فلاں اور فلاں ولد فلاں نے صلح کی اور خاندان اور نسب نامہ لکھنا ضروری نہیں ہے۔ حدیث
صحیح بخاری – حدیث نمبر 2700 وَقَالَ مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: صَالَحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ عَلَى ثَلَاثَةِ أَشْيَاءَ: عَلَى أَنَّ مَنْ
صحیح بخاری – حدیث نمبر 2701 باب: مشرکین کے ساتھ صلح کرنے کا بیان۔ حدیث نمبر: 2701 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ
دفاع حدیث ویب سائٹ (احیاء السنۃ فاؤنڈیشن ) کا ایک دعوتی پروجیکٹ ہے۔ آپ ہماری پوسٹ اور ڈیٹا کہیں بھی شئیر کر سکتے ہیں، اس شرط کے ساتھ کہ اس میں کوئی ترمیم نہ ہو، مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں۔ شکریہ