كتاب سجود القرآن
کتاب: سجود قرآن کے مسائل
(Book: Prostration During Recital of Quran (17
أبواب سجود القرآن وسنتها
Chapter No: 1
باب مَا جَاءَ فِي سُجُودِ الْقُرْآنِ وَسُنَّتِهَا
What is said about the prostrations during the recitation of the Quran and its legal way.
باب : سجدۃ تلاوت اور اس کے سنت ہونے کا بیان
[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:1067
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ الأَسْوَدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم النَّجْمَ بِمَكَّةَ فَسَجَدَ فِيهَا، وَسَجَدَ مَنْ مَعَهُ، غَيْرَ شَيْخٍ أَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصًى أَوْ تُرَابٍ فَرَفَعَهُ إِلَى جَبْهَتِهِ وَقَالَ يَكْفِينِي هَذَا. فَرَأَيْتُهُ بَعْدَ ذَلِكَ قُتِلَ كَافِرًا.
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪
[sta_anchor id=”arnotash”]
1067 ـ حدثنا محمد بن بشار، قال حدثنا غندر، قال حدثنا شعبة، عن أبي إسحاق، قال سمعت الأسود، عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ قال قرأ النبي صلى الله عليه وسلم النجم بمكة فسجد فيها، وسجد من معه، غير شيخ أخذ كفا من حصى أو تراب فرفعه إلى جبهته وقال يكفيني هذا. فرأيته بعد ذلك قتل كافرا.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
1067 ـ حدثنا محمد بن بشار، قال حدثنا غندر، قال حدثنا شعبۃ، عن ابی اسحاق، قال سمعت الاسود، عن عبد اللہ ـ رضى اللہ عنہ ـ قال قرا النبی صلى اللہ علیہ وسلم النجم بمکۃ فسجد فیہا، وسجد من معہ، غیر شیخ اخذ کفا من حصى او تراب فرفعہ الى جبہتہ وقال یکفینی ہذا. فرایتہ بعد ذلک قتل کافرا.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ نے مکہ میں سورۂ نجم پڑھی اور سجدہ کیا اور جتنے لوگ آپﷺ کے پاس تھے(مسلمان اور کافر) سب نے سجدہ کیا ماسوائے ایک بوڑھے (امیہ بن خلف) کے۔اس نے مٹھی بھر کنکریاں یا مٹی لے کر اپنی پیشانی تک اٹھائی اور کہا: یہ میرے لیے کافی ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: اس کے بعد میں نے انہیں کفر کی حالت میں مرتے دیکھا۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : شاہ ولی اللہ صاحب رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ نجم کی تلاوت کی تو مشرکین اس درجہ مقہور ومغلوب ہو گئے کہ آپ نے آیت سجدہ پر سجدہ کیا تو مسلمانوں کے ساتھ وہ بھی سجدہ میں چلے گئے۔ اس باب میں یہ تاویل سب سے زیادہ مناسب اور واضح ہے حضرت موسی علیہ السلام کے ساتھ بھی اسی طرح کا واقعہ پیش آیا تھا۔ قرآن مجید میں ہے کہ جب فرعون کے بلائے ہوئے جادوگروں کے مقابلہ میں آپ کاعصا سانپ ہوگیا اور ان کے شعبدوں کی حقیقت کھل گئی تو سارے جادوگر سجدہ میں پڑ گئے۔ یہ بھی حضرت موسی علیہ السلام کے معجزہ سے مدہوش ومغلوب ہو گئے تھے۔ اس وقت انہیں اپنے اوپر قابونہ رہا تھا۔ اور سب بیک زبان بول اٹھے تھے کہ امنا برب موسی وھارون یہی کیفیت مشرکین مکہ کی ہوگئی تھی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آیت سجدہ پر پہنچے تو آپ نے سجدہ کیا اور ہم نے سجدہ کیا۔ دارقطنی کی روایت میں ہے کہ جن وانس تک نے سجدہ کیا۔ جس بوڑھے نے سجدہ نہیں کیا تھا وہ امیہ بن خلف تھا۔
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اما المصنف فی روایۃ اسرائیل ان النجم اول سورۃ انزلت فیھا سجدۃ وھذا ھوا لسر فی بداءۃ المصنف فی ھذہ الابواب بھذا الحدیث یعنی مصنف نے روایت اسرائیل میں بتایا کہ سورۃ نجم پہلی سورت ہے جس میں سجدہ نازل ہوا یہاں بھی ان ابواب کو اسی حدیث سے شروع کرنے میں یہی بھید ہے یوں تو سجدہ سورۃہ اقرا میں اس سے پہلے بھی نازل ہو چکا تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جس کا کھل کر اعلان فرمایا وہ یہی سورۃہ نجم ہے اور اس میں یہ سجدہ ہے ان المراد اول سورۃ فیھا سجدۃ تلاوتھا جھرا علی المشرکین ( فتح الباری )
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آیت سجدہ پر پہنچے تو آپ نے سجدہ کیا اور ہم نے سجدہ کیا۔ دارقطنی کی روایت میں ہے کہ جن وانس تک نے سجدہ کیا۔ جس بوڑھے نے سجدہ نہیں کیا تھا وہ امیہ بن خلف تھا۔
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اما المصنف فی روایۃ اسرائیل ان النجم اول سورۃ انزلت فیھا سجدۃ وھذا ھوا لسر فی بداءۃ المصنف فی ھذہ الابواب بھذا الحدیث یعنی مصنف نے روایت اسرائیل میں بتایا کہ سورۃ نجم پہلی سورت ہے جس میں سجدہ نازل ہوا یہاں بھی ان ابواب کو اسی حدیث سے شروع کرنے میں یہی بھید ہے یوں تو سجدہ سورۃہ اقرا میں اس سے پہلے بھی نازل ہو چکا تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جس کا کھل کر اعلان فرمایا وہ یہی سورۃہ نجم ہے اور اس میں یہ سجدہ ہے ان المراد اول سورۃ فیھا سجدۃ تلاوتھا جھرا علی المشرکین ( فتح الباری )
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated By ‘Abdullah bin Masud : The Prophet recited Suratan-Najm (103) at Mecca and prostrated while reciting it and those who were with him did the same except an old man who took a handful of small stones or earth and lifted it to his forehead and said, "This is sufficient for me.” Later on, I saw him killed as a non-believer