Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب تقصیر الصلوۃ (نماز میں قصر کرنے کا بیان) : حدیث:-1092

كتاب تقصير الصلاة
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

Chapter No: 6

باب يُصَلِّي الْمَغْرِبَ ثَلاَثًا فِي السَّفَرِ

To offer three Rak’a of Maghrib prayer during a journey.

باب: مغرب کی نماز سفر میں بھی تین رکعتیں پڑھے۔

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1092          

وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ سَالِمٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمُزْدَلِفَةِ‏.‏ قَالَ سَالِمٌ وَأَخَّرَ ابْنُ عُمَرَ الْمَغْرِبَ، وَكَانَ اسْتُصْرِخَ عَلَى امْرَأَتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلاَةُ‏.‏ فَقَالَ سِرْ‏.‏ فَقُلْتُ الصَّلاَةُ‏.‏ فَقَالَ سِرْ‏.‏ حَتَّى سَارَ مِيلَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّى ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ، فَيُصَلِّيهَا ثَلاَثًا ثُمَّ يُسَلِّمُ، ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّى يُقِيمَ الْعِشَاءَ فَيُصَلِّيَهَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ، وَلاَ يُسَبِّحُ بَعْدَ الْعِشَاءِ حَتَّى يَقُومَ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ‏.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1092 ـ وزاد الليث قال حدثني يونس، عن ابن شهاب، قال سالم كان ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ يجمع بين المغرب والعشاء بالمزدلفة‏.‏ قال سالم وأخر ابن عمر المغرب، وكان استصرخ على امرأته صفية بنت أبي عبيد فقلت له الصلاة‏.‏ فقال سر‏.‏ فقلت الصلاة‏.‏ فقال سر‏.‏ حتى سار ميلين أو ثلاثة ثم نزل فصلى ثم قال هكذا رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يصلي إذا أعجله السير‏.‏ وقال عبد الله رأيت النبي صلى الله عليه وسلم إذا أعجله السير يؤخر المغرب، فيصليها ثلاثا ثم يسلم، ثم قلما يلبث حتى يقيم العشاء فيصليها ركعتين ثم يسلم، ولا يسبح بعد العشاء حتى يقوم من جوف الليل‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1092 ـ وزاد اللیث قال حدثنی یونس، عن ابن شہاب، قال سالم کان ابن عمر ـ رضى اللہ عنہما ـ یجمع بین المغرب والعشاء بالمزدلفۃ‏.‏ قال سالم واخر ابن عمر المغرب، وکان استصرخ على امراتہ صفیۃ بنت ابی عبید فقلت لہ الصلاۃ‏.‏ فقال سر‏.‏ فقلت الصلاۃ‏.‏ فقال سر‏.‏ حتى سار میلین او ثلاثۃ ثم نزل فصلى ثم قال ہکذا رایت النبی صلى اللہ علیہ وسلم یصلی اذا اعجلہ السیر‏.‏ وقال عبد اللہ رایت النبی صلى اللہ علیہ وسلم اذا اعجلہ السیر یوخر المغرب، فیصلیہا ثلاثا ثم یسلم، ثم قلما یلبث حتى یقیم العشاء فیصلیہا رکعتین ثم یسلم، ولا یسبح بعد العشاء حتى یقوم من جوف اللیل‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

سالم نے کہا: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ مزدلفہ میں پہنچ کر مغرب اور عشاء ملا کر پڑھتے۔سالم نے کہا: ابن عمر رضی اللہ عنہ نے مغرب کی نماز میں دیر کی جب انہیں ان کی بیوی صفیہ بنت ابی عبید کی سخت بیماری کی اطلاع ملی تھی، میں نے ان سے کہا: نماز (یعنی وقت ختم ہوا چاہتا ہے) انہوں نے کہا: چلے چلو ،پھر میں نے کہا: نماز، انہوں نے کہا: چلے چلو، یہاں تک کہ دو میل یا تین میل نکل گئے اس وقت آپ اترے اور نماز پڑھی ، پھر کہنے لگے: میں نے دیکھا نبیﷺ کو جب جلدی چلنا منظور ہوتا تو وہ ایسے ہی کرتے۔حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبیﷺ کو دیکھا جب آپﷺ سفر میں ہوتے تو مغرب کی نماز کو مؤخّر کرتے اور پھر تین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیتے، پھر تھوڑی دیر ٹھہر کر عشاء کی تکبیر کہلواتے اس کی دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھر دیتے اور عشاء کے بعد سنت وغیرہ کچھ نہ پڑھتے۔ پھر آدھی رات کے بعد کھڑے ہوکر نماز پڑھتے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 تشریح : باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر میں مغرب کی تین رکعت فرض نمازادا کی۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
And Salim added, "Ibn ‘Umar used to pray the Maghrib and ‘Isha prayers together in Al-Muzdalifa.” Salim said, "Ibn ‘Umar delayed the Maghrib prayer because at that time he heard the news of the death of his wife Safiya bint Abi ‘Ubaid. I said to him, ‘The prayer (is due).’ He said, ‘Go on.’ Again I said, ‘The prayer (is due).’ He said, ‘Go on,’ till we covered two or three miles. Then he got down, prayed and said, ‘I saw the Prophet praying in this way, whenever he was in a hurry during the journey.’ ‘Abdullah (bin ‘Umar) added, "Whenever the Prophet was in a hurry, he used to delay the Maghrib prayer and then offer three Rakat (of the Maghrib) and perform Taslim, and after waiting for a short while, Iqama used to be pronounced for the ‘Isha prayer when he would offer two Rakat and perform Taslim. He would never offer any optional prayer till the middle of the night (when he used to pray the Tahajjud).”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں