صحیح بخاری جلد اول : كتاب العلم (علم کا بیان) : حدیث 110

كتاب العلم
کتاب: علم کے بیان میں
THE BOOK OF KNOWLEDGE
38- بَابُ إِثْمِ مَنْ كَذَبَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے والے کا گناہ کس درجے کا ہے۔

[quote arrow=”yes”]

حَدَّثَنَا مُوسَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَصِينٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "تَسَمَّوْا بِاسْمِي، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ فِي صُورَتِي، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
110 ـ حدثنا موسى، قال حدثنا أبو عوانة، عن أبي حصين، عن أبي صالح، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ تسموا باسمي ولا تكتنوا بكنيتي، ومن رآني في المنام فقد رآني، فإن الشيطان لا يتمثل في صورتي، ومن كذب على متعمدا فليتبوأ مقعده من النار ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
110 ـ حدثنا موسى، قال حدثنا ابو عوانۃ، عن ابی حصین، عن ابی صالح، عن ابی ہریرۃ، عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ تسموا باسمی ولا تکتنوا بکنیتی، ومن رانی فی المنام فقد رانی، فان الشیطان لا یتمثل فی صورتی، ومن کذب على متعمدا فلیتبوا مقعدہ من النار ‏”‏‏.‏

ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے موسیٰ نے بیان کیا، ان سے ابوعوانہ نے ابی حصین کے واسطہ سے نقل کیا، وہ ابوصالح سے روایت کرتے ہیں، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ (اپنی اولاد) کا میرے نام کے اوپر نام رکھو۔ مگر میری کنیت اختیار نہ کرو اور جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا تو بلاشبہ اس نے مجھے دیکھا۔ کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آ سکتا اور جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولے وہ دوزخ میں اپنا ٹھکانہ تلاش کرے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : ان مسلسل احادیث کا مقصد یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ا کی طرف لوگ غلط بات منسوب کرکے دنیا میں خلق کو گمراہ نہ کریں۔ یہ حدیثیں بجائے خود اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ عام طور پر احادیث نبوی کا ذخیرہ مفسد لوگوں کے دست بردسے محفوظ رہا ہے اور جتنی احادیث لوگوں نے اپنی طرف سے گھڑلیں تھیں ان کو علماءحدیث نے صحیح احادیث سے الگ چھانٹ دیا۔
اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی واضح فرمادیاکہ خواب میں اگرکوئی شخص میری صورت دیکھے تووہ بھی صحیح ہونی چاہئیے، کیونکہ خواب میں شیطان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت میں نہیں آسکتا۔
موضوع اور صحیح احادیث کو پر کھنے کے لیے اللہ پاک نے جماعت محدثین خصوصاً حضرت امام بخاری ومسلم رحمۃ اللہ علیہما جیسے اکابر امت کو پیدا فرمایا۔ جنھوں نے اس فن کی وہ خدمت کی کہ جس کی امم سابقہ میں نظیر نہیں مل سکتی، علم الرجال وقوانین جرح وتعدیل وہ ایجاد کئے کہ قیامت تک امت مسلمہ ان پر فخر کیا کرے گی مگر صدافسوس کہ آج چودہویں صدی میں کچھ ایسے بھی متعصب مقلد جامد وجود میں آگئے ہیں جو خود ان بزرگوں کو غیرفقیہ ناقابل اعتماد ٹھہرا رہے ہیں، ایسے لوگ محض اپنے مزعومہ تقلیدی مذاہب کی حمایت میں ذخیرہ احادیث نبوی کو مشکوک بناکر اسلام کی جڑوں کوکھوکھلا کرنا چاہتے ہیں۔ اللہ ان کو نیک سمجھ دے۔ آمین۔ یہ حقیقت ہے کہ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کو غیرفقیہ زود رنج بتلانے والے خود بے سمجھ ہیں جو چھوٹا منہ اور بڑی بات کہہ کر اپنی کم عقلی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس مقام کی تفصیل میں جاتے ہوئے صاحب انوارالباری نے جماعت اہل حدیث کو باربار لفظ جماعت غیرمقلدین سے جس طنز وتوہین کے ساتھ یاد کیا ہے وہ حددرجہ قابل مذمت ہے مگرتقلید جامد کا اثرہی یہ ہے کہ ایسے متعصب حضرات نے امت میں بہت سے اکابر کی توہین وتخفیف کی ہے۔ قدیم الایام سے یہ سلسلہ جاری ہے۔ معاندین نے توصحابہ کو بھی نہیں چھوڑا۔ حضرت ابوہریرہ، عقبہ بن عامر، انس بن مالک وغیرہ رضی اللہ عنہم کو غیر فقیہ ٹھہرایا ہے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Name yourselves with my name (use my name) but do not name yourselves with my Kunya name (i.e. Abul Qasim). And whoever sees me in a dream then surely he has seen me for Satan cannot impersonate me. And whoever tells a lie against me (intentionally), then (surely) let him occupy his seat in Hell-fire.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں