Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1120

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 1

باب التَّهَجُّدِ بِاللَّيْلِ

The Tahajjud prayer at night [Tahajjud means optional Salat (prayer) to be offered from the middle to the last part of the night but before the compulsory morning Salat (prayer)].

باب: رات کو تہجد پڑھنا.

وَقَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ ‏{‏وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَكَ‏}‏

The Statement of Allah, "(and In some parts of the night (also) offer the Salat with it (i.e. recite the Qur’an In the prayer), as an additional prayer (Tahajjud optional prayer Nawafil) for You (O Muhammad (s.a.w)). [V.17:79]

اور اللہ تعالی نے (سورت بنی اسرائیل میں) فرمایا اور رات کے ایک حصے میں تہجد پڑھ یہ تیرے لیے زیادہ حکم ہے۔

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1120          

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ ‏”‏ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ، لَكَ مُلْكُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ الْحَقُّ، وَوَعْدُكَ الْحَقُّ، وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ، وَقَوْلُكَ حَقٌّ، وَالْجَنَّةُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ، وَمُحَمَّدٌ صلى الله عليه وسلم حَقٌّ، وَالسَّاعَةُ حَقٌّ، اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ، وَبِكَ آمَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ، وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ، وَبِكَ خَاصَمْتُ، وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ، فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ ـ أَوْ لاَ إِلَهَ غَيْرُكَ ـ ‏”‏‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ وَزَادَ عَبْدُ الْكَرِيمِ أَبُو أُمَيَّةَ ‏”‏ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ‏”‏‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ سَمِعَهُ مِنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏‏‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1120 ـ حدثنا علي بن عبد الله، قال حدثنا سفيان، قال حدثنا سليمان بن أبي مسلم، عن طاوس، سمع ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا قام من الليل يتهجد قال ‏”‏ اللهم لك الحمد أنت قيم السموات والأرض ومن فيهن ولك الحمد، لك ملك السموات والأرض ومن فيهن، ولك الحمد أنت نور السموات والأرض، ولك الحمد أنت الحق، ووعدك الحق، ولقاؤك حق، وقولك حق، والجنة حق، والنار حق، والنبيون حق، ومحمد صلى الله عليه وسلم حق، والساعة حق، اللهم لك أسلمت، وبك آمنت وعليك توكلت، وإليك أنبت، وبك خاصمت، وإليك حاكمت، فاغفر لي ما قدمت وما أخرت، وما أسررت وما أعلنت، أنت المقدم وأنت المؤخر، لا إله إلا أنت ـ أو لا إله غيرك ـ ‏”‏‏.‏ قال سفيان وزاد عبد الكريم أبو أمية ‏”‏ ولا حول ولا قوة إلا بالله ‏”‏‏.‏ قال سفيان قال سليمان بن أبي مسلم سمعه من طاوس عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1120 ـ حدثنا علی بن عبد اللہ، قال حدثنا سفیان، قال حدثنا سلیمان بن ابی مسلم، عن طاوس، سمع ابن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ قال کان النبی صلى اللہ علیہ وسلم اذا قام من اللیل یتہجد قال ‏”‏ اللہم لک الحمد انت قیم السموات والارض ومن فیہن ولک الحمد، لک ملک السموات والارض ومن فیہن، ولک الحمد انت نور السموات والارض، ولک الحمد انت الحق، ووعدک الحق، ولقاوک حق، وقولک حق، والجنۃ حق، والنار حق، والنبیون حق، ومحمد صلى اللہ علیہ وسلم حق، والساعۃ حق، اللہم لک اسلمت، وبک آمنت وعلیک توکلت، والیک انبت، وبک خاصمت، والیک حاکمت، فاغفر لی ما قدمت وما اخرت، وما اسررت وما اعلنت، انت المقدم وانت الموخر، لا الہ الا انت ـ او لا الہ غیرک ـ ‏”‏‏.‏ قال سفیان وزاد عبد الکریم ابو امیۃ ‏”‏ ولا حول ولا قوۃ الا باللہ ‏”‏‏.‏ قال سفیان قال سلیمان بن ابی مسلم سمعہ من طاوس عن ابن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺجب رات کو تہجد کےلئے اٹھتے، تو یہ دعا پڑھتے: اللھم لک الحمد…اخیر تک یعنی اے میرے اللہ! ہر طرح کی تعریف تیرے لیے ہے،تو ہی آسمان اور زمین کا اور جو اس میں ہے سنبھالنے والا ہے،اورتیرے لیے ہی تمام تعریفیں مناسب ہیں، تیرے لئے آسمان اور زمین اور جو اس میں ہےسب کی بادشاہت ہےاور ہر تعریف تیرے لیے ہی مناسب ہے اور تو ہی آسمان اور زمین کا نور ہےاورہر تعریف تیرے لیے ہی مناسب ہے تو ہی آسمان اور زمین کا اور جو ان میں ہے سب کا بادشاہ ہے اورہر تعریف تیرے لیے ہی مناسب ہے۔تو سچا اور تیرا وعدہ سچا اور ( مرنے کے بعد)تجھ سے مل جانا سچا اور تیرا قول سچا اور جنت سچ ہے اور دوزخ سچ ہےاور نبی سچے اور محمدﷺ (خصوصا) سچے ہیں اور قیامت سچ ہے۔ اے میرے اللہ! میں تیرا تابعدار بن گیا اور تجھ پر ایمان لایا اور تجھ ہی پر بھروسہ رکھتا ہوں اور تیری ہی طرف (ہر مشکل میں) رجوع کرتا ہوں اور تیرے ہی لئے( کافروں اور دین کے دشمنوں سے) جھگڑتا ہوں۔ اور تجھ ہی سے فیصلہ چاہتا ہوں۔ میرے اگلے اور پچھلےاور پوشیدہ اور کھلے گناہ بخش دے۔ تو ہی ہے جس کو چاہے آگے کردے اور جس کو چاہے پیچھے ڈال دے۔ تیرے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ سفیان بن عیینہ نے کہا کہ عبدالکریم بن ابی المخارق نے اتنا اور اضافہ کیا: اللہ کے سوا اور کوئی نہ(گناہوں سے) بچا سکتا ہے نہ نیکی کی توفیق دے سکتا ہے۔ سفیان نے کہا: سلیمان بن ابی مسلم نے اس حدیث کو طاؤس سے سنا انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبیﷺ سے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 تشریح : مسنون ہے کہ تہجد کی نماز کے لیے اٹھنے والے خوش نصیب مسلمان اٹھتے ہی پہلے یہ دعا پڑھ لیں۔ لفظ تہجد باب تفعل کا مصدر ہے اس کا مادہ ہجود ہے۔ علامہ قسطلانی فرماتے ہیں اصلہ ترک الھجود وھو النوم قال ابن فارس المتھجد المصلی لیلا فتھجد بہ ای اترک الھجود للصلٰوۃ یعنی اصل اس کا یہ ہے کہ رات کو سونا نماز کے لیے ترک دیا جائے۔ پس اصطلاحی معنی متہجدکے مصلّی ( نمازی ) کے ہیں جو رات میں اپنی نیند کو خیرباد کہہ کر نماز میں مشغول ہو جائے۔ اصطلاح میں رات کی نماز کو نماز تہجد سے موسوم کیا گیا۔ آیت شریفہ کے جملہ نافلۃ لک کی تفسیر میں علامہ قسطلانی لکھتے ہیں۔فریضۃ زائدۃ لک علی الصلوات المفروضۃ خصصت بھامن بین امتک روی الطبرانی باسناد ضعیف عن ابن عباس ان النافلۃ للنبی صلی اللہ علیہ وسلم خاصۃ لانہ امر بقیام اللیل وکتب علیہ دون امتہ یعنی تہجد کی نماز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے نماز پنجگانہ کے علاوہ فرض کی گئی اور آپ کو اس بارے میں امت سے ممتاز قرار دیا گیا کہ امت کے لیے یہ فرض نہیں مگر آپ پر فرض ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بھی لفظ نافلۃ لک کی تفسیر میں فرمایا کہ یہ خاص آپ کے لیے بطور ایک فرض نماز کے ہے۔ آپ رات کی نماز کے لیے مامور کیے گئے اور امت کے علاوہ آپ پر اسے فرض قرار دیا گیا لیکن امام نووی رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ بعد میں آپ کے اوپر سے بھی اس کی فرضیت کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔
بہرحال نماز تہجد فرائض پنجگانہ کے بعد بڑی اہم نماز ہے جو پچھلی رات میں ادا کی جاتی ہے اور اس کی گیارہ رکعات ہیں جن میں آٹھ رکعتیں دو دو کرکے سلام سے ادا کی جاتی ہیں اورآخر میں تین وتر پڑھے جاتے ہیں۔ یہی نماز رمضان میں تراویح سے موسوم کی گئی۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Ibn Abbas : When the Prophet got up at night to offer the Tahajjud prayer, he used to say: Allahumma lakal-hamd. Anta qaiyimus-samawati wal-ard wa man fihinna. Walakal-hamd, Laka mulkus-samawati wal-ard wa man fihinna. Walakal-hamd, anta nurus-samawati wal-ard. Walakalhamd, anta-l-haq wa wa’duka-l-haq, wa liqa’uka Haq, wa qualuka Haq, wal-jannatu Han wan-naru Haq wannabiyuna Haq. Wa Muhammadun, sallal-lahu’alaihi wasallam, Haq, was-sa’atu Haq. Allahumma aslamtu Laka wabika amantu, wa ‘Alaika tawakkaltu, wa ilaika anabtu wa bika khasamtu, wa ilaika hakamtu faghfir li ma qaddamtu wama akh-khartu wama as-rartu wama’a lantu, anta-l-muqaddim wa anta-l-mu akh-khir, la ilaha illa anta (or la ilaha ghairuka). (O Allah! All the praises are for you, You are the Holder of the Heavens and the Earth, And whatever is in them. All the praises are for You; You have the possession of the Heavens and the Earth And whatever is in them. All the praises are for You; You are the Light of the Heavens and the Earth And all the praises are for You; You are the King of the Heavens and the Earth; And all the praises are for You; You are the Truth and Your Promise is the truth, And to meet You is true, Your Word is the truth And Paradise is true And Hell is true And all the Prophets (Peace be upon them) are true; And Muhammad is true, And the Day of Resurrection is true. O Allah ! I surrender (my will) to You; I believe in You and depend on You. And repent to You, And with Your help I argue (with my opponents, the non-believers) And I take You as a judge (to judge between us). Please forgive me my previous And future sins; And whatever I concealed or revealed And You are the One who make (some people) forward And (some) backward. There is none to be worshipped but you. Sufyan said that ‘Abdul Karim Abu Umaiya added to the above, ‘Wala haula Wala quwata illa billah’ (There is neither might nor power except with Allah).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں