(Book:Night Prayer (19
أبوابالتهجد
Chapter No: 3
باب طُولِ السُّجُودِ فِي قِيَامِ اللَّيْلِ
To perform a long prostration in the Tahajjud
باب: رات کی نماز میں سجدہ لمبا کرنا۔
[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:1123
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، كَانَتْ تِلْكَ صَلاَتَهُ، يَسْجُدُ السَّجْدَةَ مِنْ ذَلِكَ قَدْرَ مَا يَقْرَأُ أَحَدُكُمْ خَمْسِينَ آيَةً قَبْلَ أَنْ يَرْفَعَ رَأْسَهُ، وَيَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلاَةِ الْفَجْرِ، ثُمَّ يَضْطَجِعُ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ حَتَّى يَأْتِيَهُ الْمُنَادِي لِلصَّلاَةِ.
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪
[sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
چنانچہ صاحب تفہیم البخاری کے یہاں یہ الفاظ ہیں:
“اس حدیث میں سنت فجر کے بعدلیٹنے کاذکر ہے۔ احناف کی طرف اس مسئلے کی نسبت غلط ہے کہ ان کے نزدیک سنت فجر کے بعد لیٹنا بدعت ہے۔ اس میں بدعت کا کوئی سوال ہی نہیں۔ یہ تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت تھی، عبادات سے اس کا کوئی تعلق ہی نہیں البتہ ضروری سمجھ کر فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا پسندیدہ نہیں خیال کیا جاسکتا، اس حیثیت سے کہ یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک عادت تھی اس میں اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی جائے تو ضرور اجر وثواب ملے گا”۔
فاضل موصوف نے بہر حال اس عادت نبوی پر عمل کرنے والوں کے لیے اجر وثواب کا فتویٰ دے ہی دیا ہے۔ باقی یہ کہنا کہ عبادات سے اس کا کوئی تعلق نہیں غلط ہے، موصوف کو معلوم ہوگا کہ عبادت ہر وہ کام ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دینی امور میں تقرب الی اللہ کے لیے انجام دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ لیٹنا بھی تقرب الی اللہ ہی کے لیے ہوتا تھا کیونکہ دوسری روایات میں موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت لیٹ کر یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ اللھم اجعل فی قلبی نورا وفی بصری نورا وفی سمعی نورا وعن یمینی نورا وعن یساری نورا وفوقی نورا وتحتی نورا و امامی نورا وخلفی نورا واجعل لی نورا وفی لسانی نورا وفی عصبی نورا ولحمی نورا ودمی نورا وشعری نورا وبشری نورا واجعل فی نفسی نورا واعظم لی نورا اللھم اعطنی نورا ( صحیح مسلم ) اس دعا کے بعد کون ذی عقل کہہ سکتا ہے کہ آپ کا یہ کام محض عادت ہی سے متعلق تھااور بالفرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت ہی سہی بہر حال آپ کے سچے فدائیوں کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا آپ کی ہر عادت آپ کا ہرطور طریقہ زندگی باعث صد فخر ومباہات ہے۔ اللہ عمل کی توفیق بخشے آمین۔
وگر با ونہ رسیدی تمام بولبہی است
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں یہ بار بار کہا کرتے سبحنک اللھم ربنا وبحمدک اللھم اغفرلی ایک روایت میں یوں ہے سبحنک لا الہ الا انت سلف صالحین بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں لمبا سجدہ کرتے۔ عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما اتنی دیر تک سجدہ میں رہتے کہ چڑیاں اتر کر ان کی پیٹھ پر بیٹھ جاتیں اور سمجھتیں کہ یہ کوئی دیوار ہے ( وحیدی )۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪