Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1132

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 7

باب مَنْ نَامَ عِنْدَ السَّحَرِ

Sleeping in the last hours of the night.

باب: سحر کو یعنی صبح کے وقت سو جانا۔

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1132          

حَدَّثَنِي عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَشْعَثَ، سَمِعْتُ أَبِي قَالَ، سَمِعْتُ مَسْرُوقًا، قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَىُّ الْعَمَلِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتِ الدَّائِمُ‏.‏ قُلْتُ مَتَى كَانَ يَقُومُ قَالَتْ يَقُومُ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ‏.‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنِ الأَشْعَثِ قَالَ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ قَامَ فَصَلَّى‏‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1132 ـ حدثني عبدان، قال أخبرني أبي، عن شعبة، عن أشعث، سمعت أبي قال، سمعت مسروقا، قال سألت عائشة ـ رضى الله عنها ـ أى العمل كان أحب إلى النبي صلى الله عليه وسلم قالت الدائم‏.‏ قلت متى كان يقوم قالت يقوم إذا سمع الصارخ‏.‏ حدثنا محمد بن سلام قال أخبرنا أبو الأحوص عن الأشعث قال إذا سمع الصارخ قام فصلى‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1132 ـ حدثنی عبدان، قال اخبرنی ابی، عن شعبۃ، عن اشعث، سمعت ابی قال، سمعت مسروقا، قال سالت عائشۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ اى العمل کان احب الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم قالت الدائم‏.‏ قلت متى کان یقوم قالت یقوم اذا سمع الصارخ‏.‏ حدثنا محمد بن سلام قال اخبرنا ابو الاحوص عن الاشعث قال اذا سمع الصارخ قام فصلى‏.‏
‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

مسروق بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ نبیﷺ کو کون سا نیک عمل بہت پسند تھا انہوں نے کہا: جس پر ہمیشگی کی جائے۔ جو ہمیشہ ہوتا رہے۔ میں نے پوچھا: رات کو آپﷺ کب اٹھتے تھے، انہوں نے کہا: جب مرغ کی آواز سنتے۔دوسری روایت میں یوں ہے جب مرغ کی آواز سنتے کھڑے ہوکر نماز پڑھتے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : کہتے ہیں کہ پہلے پہل مرغ آدھی رات کے وقت بانگ دیتا ہے۔ احمد اور ابو داؤد میں ہے کہ مرغ کو برامت کہو وہ نماز کے لیے جگاتا ہے۔ مرغ کی عادت ہے کہ فجر طلوع ہوتے ہی اور سورج کے ڈھلنے پر بانگ دیا کرتا ہے۔ یہ خدا کی فطرت ہے پہلے حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت داؤد علیہ السلام کی شب بیداری کا حال بیان کیا۔ پھر ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی عمل اس کے مطابق ثابت کیا تو ان دونوں حدیثوں سے یہ نکلا کہ آپ اول شب میں آدھی رات تک سوتے رہتے پھر مرغ کی بانگ کے وقت یعنی آدھی رات پر اٹھتے۔ پھر آگے کی حدیث سے یہ ثابت کیا کہ سحر کو آپ سوتے ہوتے۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اور حضرت داؤد علیہ السلام کا عمل یکساں ہوگیا۔ عراقی نے اپنی کتاب سیرت میں لکھا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں ایک سفید مرغ تھا۔ واللہ اعلم بالصواب۔
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Masruq : I asked ‘Aisha which deed was most loved by the Prophet. She said, "A deed done continuously.” I further asked, "When did he used to get up (in the night for the prayer).” She said, "He used to get up on hearing the crowing of a cock.” Narrated By Al-Ashath : He (the Prophet (p.b.u.h)) used to get up for the prayer on hearing the crowing of a cock.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں