Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1137

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 10

باب كَيْفَ كَانَ صَلاَةُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَكَمْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي باللَّيْلِ

How was the Salat (Tahajjud prayer) of the Prophet (s.a.w) and how many Rak;a he used to offer at night.

باب: نبی ﷺ نماز کیونکر پڑھا کرتے تھے اور رات کو نبیﷺ کتنی رکعتیں پڑھتے۔

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1137          

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ إِنَّ رَجُلاً قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ صَلاَةُ اللَّيْلِ قَالَ ‏”‏ مَثْنَى مَثْنَى، فَإِذَا خِفْتَ الصُّبْحَ فَأَوْتِرْ بِوَاحِدَةٍ ‏”.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1137 ـ حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال أخبرني سالم بن عبد الله، أن عبد الله بن عمر ـ رضى الله عنهما ـ قال إن رجلا قال يا رسول الله، كيف صلاة الليل قال ‏”‏ مثنى مثنى، فإذا خفت الصبح فأوتر بواحدة ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1137 ـ حدثنا ابو الیمان، قال اخبرنا شعیب، عن الزہری، قال اخبرنی سالم بن عبد اللہ، ان عبد اللہ بن عمر ـ رضى اللہ عنہما ـ قال ان رجلا قال یا رسول اللہ، کیف صلاۃ اللیل قال ‏”‏ مثنى مثنى، فاذا خفت الصبح فاوتر بواحدۃ ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص نے عرض کیا، یا رسول اللہﷺ رات کی نماز کیسے پڑھیں؟ آپﷺ نے فرمایا: دو دو رکعت کرکے جب صبح ہونے کا اندیشہ ہو تو ایک رکعت وتر پڑھ کر ساری نماز کو طاق کرلے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : رات کی نماز کی کیفیت بتلائی کہ وہ دو دو رکعت پڑھی جائے۔ اس طرح آخر میں ایک رکعت وتر پڑھ کر اسے طاق بنا لیا جائے۔ اسی بنا پر رات کی نماز کو جس کا نام غیر رمضان میں تہجد ہے اور رمضان میں تراویح، گیارہ رکعت پڑھنا مسنون ہے جس میں آٹھ رکعتیں دو دو رکعت کے سلام سے پڑھی جائیں گی پھرآخر میں تین رکعات وتر ہوں گے یا دس رکعات ادا کر کے آخر میں ایک رکعت وتر پڑھ لیا جائے اور اگر فجر قریب ہو تو پھر جس قدر بھی رکعتیں پڑھی جا چکی ہیں ان پر اکتفاکرتے ہوئے ایک رکعت وتر پڑھ کر ان کو طاق بنا لیا جائے۔ اس حدیث سے صاف ایک رکعت وتر ثابت ہے۔ مگر حنفی حضرات ایک رکعت وتر کا انکار کرتے ہیں۔
اس حدیث کے ذیل علامہ قسطلانی فرماتے ہیں: وھو حجۃ للشافعیۃ علی جواز الایتار برکعۃ واحدۃ قال النووی وھو مذھب الجمھور وقال ابو حنیفۃ لا یصح بواحدۃ ولا تکون الرکعۃ الواحدۃ صلوۃ قط والاحادیث الصحیحۃ ترد علیہ۔ یعنی اس حدیث سے ایک رکعت وتر کا صحیح ہونا ثابت ہو رہاہے اورجمہور کا یہی مذہب ہے۔ اما م ابو حنیفہ رحمہ اللہ اس کا انکار کرتے ہیں اور کہتے کہ ایک رکعت کوئی نماز نہیں ہی ہے حالانکہ احادیث صحیحہ ان کے اس خیال کی تردید کررہی ہیں۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Abdullah bin ‘Umar : A man said, "O Allah’s Apostle! How is the prayer of the night?” He said, "Two Rakat followed by two Rakat and so on, and when you apprehend the approaching dawn, offer one Raka as Witr.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں