Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1158

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 21

باب فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى

The superiority of one who wakes up at night and offers the Salat with a loud voice.

باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے ، پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1158          

فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ رضى الله عنه يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ‏ وَكَانُوا لاَ يَزَالُونَ يَقُصُّونَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الرُّؤْيَا أَنَّهَا فِي اللَّيْلَةِ السَّابِعَةِ مِنَ الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أَرَى رُؤْيَاكُمْ قَدْ تَوَاطَتْ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ، فَمَنْ كَانَ مُتَحَرِّيْهَا فَلْيَتَحَرَّهَا مِنَ الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ ‏”‏‏‏‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1158 ـ وكانوا لا يزالون يقصون على النبي صلى الله عليه وسلم الرؤيا أنها في الليلة السابعة من العشر الأواخر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أرى رؤياكم قد تواطت في العشر الأواخر، فمن كان متحريها فليتحرها من العشر الأواخر ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1158 ـ وکانوا لا یزالون یقصون على النبی صلى اللہ علیہ وسلم الرویا انہا فی اللیلۃ السابعۃ من العشر الاواخر، فقال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ ارى رویاکم قد تواطت فی العشر الاواخر، فمن کان متحریہا فلیتحرہا من العشر الاواخر ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

(آپﷺکے فرمان کے بعد) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ (ہمیشہ) رات کو نماز پڑھا کرتے،اور صحابہ کرام کا یہ حال تھا کہ وہ ہمیشہ نبیﷺ سے (اپنے اپنے) خواب بیان کرتے کہ شب قدر رمضان کی ستائیسویں رات میں ہے،آخر نبیﷺنے فرمایا میں دیکھتا ہوں تم سب کے خواب رمضان کے آخر ی عشرے میں شب قدر ہونے پرمتفق ہیں پھر جو کوئی شب قدر ڈھونڈنا چاہے تو رمضان کرآخر ی عشرے میں ڈھونڈے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 تشریح : حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کتاب الصیام میں باب تحری لیلۃ القدر کے تحت میں فرماتے ہیں فی ھذہ الترجمۃ اشارۃ الی رجحان کون لیلۃ القدر منحصرۃ فی رمضان ثم فی العشر الاخیر منہ ثم فی اوتارہ لا فی لیلۃ منھا بعینھا وھذا ھو الذی یدل علیہ مجموع الاخبار الواردۃ فیھا۔ ( فتح ) یعنی لیلۃ القدر رمضان میں منحصر ہے اور وہ آخری عشرہ کی کسی ایک طاق رات میں ہوتی ہے جملہ احادیث جو اس باب میں وارد ہوئی ہیں ان سب سے یہی ثابت ہوتا ہے۔ باقی تفصیل کتاب الصیام میں آئےگی۔ طاق راتوں سے 21, 23, 25, 27, 29 کی راتیں مراد ہیں۔ ان میں سے وہ کسی رات کے ساتھ خاص نہیں ہے۔ احادیث سے یہی ثابت ہوا ہے.
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
So after that day ‘Abdullah (bin ‘Umar) started offering Tahajjud. The companions of the Prophet (p.b.u.h) used to tell him their dreams that (Laila-tul-Qadr) was on the 27th of the month of Ramadan. The Prophet said, "I see that your dreams agree on the last ten nights of Ramadan and so whoever is in search of it should seek it in the last ten nights of Ramadan.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں