Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1174

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 30

باب مَنْ لَمْ يَتَطَوَّعْ بَعْدَ الْمَكْتُوبَةِ

Whoever did not offer the Salat after the prescribed compulsory (congregational) Salat.

باب: فرض کے بعد سنت نہ پڑھنا۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1174         

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الشَّعْثَاءِ، جَابِرًا قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثَمَانِيًا جَمِيعًا وَسَبْعًا جَمِيعًا‏.‏ قُلْتُ يَا أَبَا الشَّعْثَاءِ أَظُنُّهُ أَخَّرَ الظُّهْرَ وَعَجَّلَ الْعَصْرَ وَعَجَّلَ الْعِشَاءَ وَأَخَّرَ الْمَغْرِبَ‏.‏ قَالَ وَأَنَا أَظُنُّهُ‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1174 ـ حدثنا علي بن عبد الله، قال حدثنا سفيان، عن عمرو، قال سمعت أبا الشعثاء، جابرا قال سمعت ابن عباس ـ رضى الله عنه ـ قال صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ثمانيا جميعا وسبعا جميعا‏.‏ قلت يا أبا الشعثاء أظنه أخر الظهر وعجل العصر وعجل العشاء وأخر المغرب‏.‏ قال وأنا أظنه‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1174 ـ حدثنا علی بن عبد اللہ، قال حدثنا سفیان، عن عمرو، قال سمعت ابا الشعثاء، جابرا قال سمعت ابن عباس ـ رضى اللہ عنہ ـ قال صلیت مع رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ثمانیا جمیعا وسبعا جمیعا‏.‏ قلت یا ابا الشعثاء اظنہ اخر الظہر وعجل العصر وعجل العشاء واخر المغرب‏.‏ قال وانا اظنہ‏.‏
‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ آٹھ رکعتیں(ظہر عصر کی) اور سات رکعتیں (مغرب عشاء کی) ملا کر پڑھیں(بیچ میں سنت وغیرہ کچھ نہیں) عمرو نے کہا میں نے ابو الشعثاء سے کہا میں سمجھتا ہوں آپﷺ نے ظہر میں تاخیر کی اور عصر میں جلدی اور عشاء میں جلدی کی اور مغرب میں تاخیر کی، ابو الشعثاء نے کہا: میں بھی ایسا ہی سمجھتا ہوں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

یہ عمرو بن دینار کا خیال ہے ورنہ یہ حدیث صاف ہے کہ دو نمازوں کا جمع کرنا جائز ہے۔دوسری روایت میں ہے کہ یہ واقعہ مدینہ منورہ کا ہے نہ وہاں کوئی خوف تھا نہ بندش تھی۔ اوپر گزر چکا ہے کہ اہلحدیث کے نزدیک یہ جائز ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے یہ نکالا کہ سنتوں کا ترک کرناجائز ہے اور سنت بھی یہی ہے کہ جمع کرے تو سنتیں نہ پڑھے۔ ( مولانا وحید الزماں مرحوم۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Amr : I heard Abu Ash-sha’tha’ Jabir saying, "I heard Ibn Abbas saying, ‘I offered with Allah’s Apostle eight Rakat (of Zuhr and ‘Asr prayers) together and seven Rakat (the Maghrib and the ‘Isha prayers) together.'” I said, "O Abu Ash-shatha! I think he must have prayed the Zuhr late and the ‘Asr early; the ‘Isha early and the Maghrib late.” Abu Ash-sha’tha said, "I also think so.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں