Search

صحیح بخاری جلد دؤم : كتاب العمل في الصلاة ( نماز کے کام کے بارے میں) : حدیث:-1212

كتاب العمل في الصلاة
کتاب: نماز کے کام کے بارے میں

Chapter No: 11

باب إِذَا انْفَلَتَتِ الدَّابَّةُ فِي الصَّلاَةِ

If an animal runs away while one is in As-Salat

باب : اگر آدمی نماز میں ہو اور اس کا جانور چھوٹ بھاگے.


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1212         

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ خَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَرَأَ سُورَةً طَوِيلَةً، ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، ثُمَّ اسْتَفْتَحَ بِسُورَةٍ أُخْرَى، ثُمَّ رَكَعَ حَتَّى قَضَاهَا وَسَجَدَ، ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ فِي الثَّانِيَةِ، ثُمَّ قَالَ ‏”‏ إِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَصَلُّوا حَتَّى يُفْرَجَ عَنْكُمْ، لَقَدْ رَأَيْتُ فِي مَقَامِي هَذَا كُلَّ شَىْءٍ وُعِدْتُهُ، حَتَّى لَقَدْ رَأَيْتُنِي أُرِيدُ أَنْ آخُذَ قِطْفًا مِنَ الْجَنَّةِ حِينَ رَأَيْتُمُونِي جَعَلْتُ أَتَقَدَّمُ، وَلَقَدْ رَأَيْتُ جَهَنَّمَ يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا حِينَ رَأَيْتُمُونِي تَأَخَّرْتُ، وَرَأَيْتُ فِيهَا عَمْرَو بْنَ لُحَىٍّ وَهُوَ الَّذِي سَيَّبَ السَّوَائِبَ ‏”‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1212 ـ حدثنا محمد بن مقاتل، أخبرنا عبد الله، أخبرنا يونس، عن الزهري، عن عروة، قال قالت عائشة خسفت الشمس، فقام النبي صلى الله عليه وسلم فقرأ سورة طويلة، ثم ركع فأطال، ثم رفع رأسه، ثم استفتح بسورة أخرى، ثم ركع حتى قضاها وسجد، ثم فعل ذلك في الثانية، ثم قال ‏”‏ إنهما آيتان من آيات الله، فإذا رأيتم ذلك فصلوا حتى يفرج عنكم، لقد رأيت في مقامي هذا كل شىء وعدته، حتى لقد رأيتني أريد أن آخذ قطفا من الجنة حين رأيتموني جعلت أتقدم، ولقد رأيت جهنم يحطم بعضها بعضا حين رأيتموني تأخرت، ورأيت فيها عمرو بن لحى وهو الذي سيب السوائب ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1212 ـ حدثنا محمد بن مقاتل، اخبرنا عبد اللہ، اخبرنا یونس، عن الزہری، عن عروۃ، قال قالت عائشۃ خسفت الشمس، فقام النبی صلى اللہ علیہ وسلم فقرا سورۃ طویلۃ، ثم رکع فاطال، ثم رفع راسہ، ثم استفتح بسورۃ اخرى، ثم رکع حتى قضاہا وسجد، ثم فعل ذلک فی الثانیۃ، ثم قال ‏”‏ انہما آیتان من آیات اللہ، فاذا رایتم ذلک فصلوا حتى یفرج عنکم، لقد رایت فی مقامی ہذا کل شىء وعدتہ، حتى لقد رایتنی ارید ان آخذ قطفا من الجنۃ حین رایتمونی جعلت اتقدم، ولقد رایت جہنم یحطم بعضہا بعضا حین رایتمونی تاخرت، ورایت فیہا عمرو بن لحى وہو الذی سیب السوائب ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: سورج گرہن ہوا تو رسول اللہﷺ(نماز میں کھڑے ہوئے) آپﷺ نے ایک لمبی سورت پڑھی، پھر رکوع کیا ،تو لمبا رکوع کیا۔ پھر رکوع سے سر اٹھایا پھر دوسری سورت شروع کی۔ پھر رکوع کیا تو اس رکعت کو ختم کیا اور سجدے میں گئے ۔ پھر دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کیا۔ پھر (نماز سے فارغ ہو کر ) فرمایا: سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ جب تم ان کو دیکھو تو نماز پڑھتے رہو یہاں تک وہ صاف ہوجائے اور دیکھو میں نے اسی جگہ وہ سب چیزیں دیکھ لیں جن کا مجھ سے وعدہ ہے یہاں تک کہ میں نے یہ بھی دیکھا کہ میں جنت کا ایک خوشہ لینا چاہتا ہوں جب تم نے دیکھا ہو گا میں (نماز میں) آگے بڑھنے لگا تھا اور میں نے دوزخ دیکھی وہ اپنے آپ کو کھا رہی تھی جب تم نے دیکھا میں نماز میں پیچھے ہٹ گیا۔ اور میں نے عمرو بن لحی کو دوزخ میں دیکھا اس نے عرب میں سانڈ کی رسم جاری کی تھی۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 تشریح : سائبہ اس اونٹنی کو کہتے ہیں جو جاہلیت میں بتوں کی نذرمان کر چھوڑ دی جاتی تھی۔ نہ اس پر سوارہوتے اور نہ اس کا دودھ پیتے۔ یہی عمرو بن لحی عرب میں بت پرستی اور دوسری بہت سی منکرات کا بانی ہوا ہے۔ حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے ظاہر ہے اس لیے کہ خوشہ لینے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آگے بڑھنا اور دوزخ کی ہیبت کھا کر پیچھے ہٹنا حدیث سے ثابت ہو گیا اور جس کا چار پایہ چھوٹ جاتا ہے وہ اس کے تھامنے کے واسطے بھی کبھی آگے بڑھتا ہے کبھی پیچھے ہٹتا ہے۔ ( فتح الباری ) خوارج ایک گروہ ہے جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کا انکار کیا۔ ساتھ ہی حدیث کا انکار کر کے حسنبا اللہ کتاب اللہ کا نعرہ لگایا۔ یہ گروہ بھی افراط وتفریط میں مبتلا ہو کر گمراہ ہوا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Aisha : Once the sun eclipsed and Allah’s Apostle stood up for the prayer and recited a very long Sura and when bowed for a long while and then raised his head and started reciting another Sura. Then he bowed, and after finishing, he prostrated and did the same in the second Raka and then said, "These (lunar and solar eclipses) are two of the signs of Allah and if you see them, pray till the eclipse is over. No doubt, while standing at this place I saw everything promised to me by Allah and I saw (Paradise) and I wanted to pluck a bunch (of grapes) there-from, at the time when you saw me stepping forward. No doubt, I saw Hell with its different parts destroying each other when you saw me retreating and in it I saw ‘Amr bin Luhai who started the tradition of freeing animals (set them free) in the name of idols.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں