Search

صحیح بخاری جلد دؤم : كتاب العمل في الصلاة ( نماز کے کام کے بارے میں) : حدیث:-1213

كتاب العمل في الصلاة
کتاب: نماز کے کام کے بارے میں

Chapter No: 12

باب مَا يَجُوزُ مِنَ الْبُصَاقِ وَالنَّفْخِ فِي الصَّلاَةِ

What is said about blowing and spitting while in As-Salat

باب : نماز میں تھوکنا اور پھونکنا درست ہے

وَيُذْكَرُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو نَفَخَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي سُجُودِهِ فِي كُسُوفٍ‏

And Abdullah bin Amr narrated that the Prophet (s.a.w) during the eclipse Salat, blew during his prostration

اور عبداللہ بن عمرؓ سے گہن کی حدیث میں منقول ہے کہ نبیﷺ نے گہن کی نماز میں سجدے میں پھونک ماری


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1213         

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَتَغَيَّظَ عَلَى أَهْلِ الْمَسْجِدِ وَقَالَ ‏”‏ إِنَّ اللَّهَ قِبَلَ أَحَدِكُمْ، فَإِذَا كَانَ فِي صَلاَتِهِ، فَلاَ يَبْزُقَنَّ ـ أَوْ قَالَ ـ لاَ يَتَنَخَّمَنَّ ‏”‏‏.‏ ثُمَّ نَزَلَ فَحَتَّهَا بِيَدِهِ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ إِذَا بَزَقَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْزُقْ عَلَى يَسَارِهِ‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1213 ـ حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد، عن أيوب، عن نافع، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم رأى نخامة في قبلة المسجد، فتغيظ على أهل المسجد وقال ‏”‏ إن الله قبل أحدكم، فإذا كان في صلاته، فلا يبزقن ـ أو قال ـ لا يتنخمن ‏”‏‏.‏ ثم نزل فحتها بيده‏.‏ وقال ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ إذا بزق أحدكم فليبزق على يساره‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1213 ـ حدثنا سلیمان بن حرب، حدثنا حماد، عن ایوب، عن نافع، عن ابن عمر ـ رضى اللہ عنہما ـ ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم راى نخامۃ فی قبلۃ المسجد، فتغیظ على اہل المسجد وقال ‏”‏ ان اللہ قبل احدکم، فاذا کان فی صلاتہ، فلا یبزقن ـ او قال ـ لا یتنخمن ‏”‏‏.‏ ثم نزل فحتہا بیدہ‏.‏ وقال ابن عمر ـ رضى اللہ عنہما ـ اذا بزق احدکم فلیبزق على یسارہ‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے مسجد میں قبلہ کی طرف بلغم دیکھا تو مسجد والوں پر غصے ہوئے اور فرمایا :اللہ تمہارے سامنے ہیں جب تم میں کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو نہ تھوکے یا فرمایا:بلغم نہ نکالے، پھر آپﷺ اترے اورخود ہی اپنے ہاتھ سے اسے کھرچ ڈالا اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: جب کوئی تھوکنا چاہے تو اپنے بائیں طرف تھوکے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : اس سے یہ معلوم ہوا کہ برے کام کو دیکھ کر تمام جماعت پر ناراض ہونا جائز ہے تاکہ سب کو تنبیہ ہو اورآئندہ کے لیے اس کا لحاظ رکھیں۔ نما ز میں قبلہ کی طرف تھوکنے سے منع فرمایا۔ نہ کہ مطلق تھوک ڈالنے سے بلکہ اپنے پاؤں کے نیچے تھوکنے کی اجازت فرمائی جیسا کہ اگلی حدیث میں مذکور ہے۔ جب تھوک مسجد میں پختہ فرش ہونے کی وجہ سے دفن نہ ہو سکے تو رومال میں تھوکنا چاہیے۔ پھونک مارنا بھی کسی شدید ضرورت کے تحت جائز ہے بلا ضرورت پھونک مارنا نماز میں خشوع کے خلاف ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Ibn’Umar : The Prophet saw some sputum on the wall facing the Qibla of the mosque and became furious with the people of the mosque and said, "During the prayer, Allah is in front of everyone of you and so he should not spit (or said, ‘He should not expectorate’).” Then he got down and scratched the sputum with his hand. Ibn ‘Umar said (after narrating), "If anyone of you has to spit during the prayer, he should spit to his left.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں