(Book: Funerals (23
كتاب الجنائز
Chapter No: 18
باب الثِّيَابِ الْبِيضِ لِلْكَفَنِ
White cloth for the shroud.
باب: سفید کپڑوں کا کفن کرنا۔
[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:1264
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كُفِّنَ فِي ثَلاَثَةِ أَثْوَابٍ يَمَانِيَةٍ بِيضٍ سَحُولِيَّةٍ مِنْ كُرْسُفٍ، لَيْسَ فِيهِنَّ قَمِيصٌ وَلاَ عِمَامَةٌ.
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
روایت میں کفن نبوی کے متعلق لفظ ’سحولیۃ” آیا ہے۔ جس کی تشریح علامہ شوکانی کے لفظوں میں یہ ہے۔ سحولیۃ بضم المھملتین ویروی بفتح اولہ نسبۃ الی سحول قریۃ بالیمن قال النووی والفتح اشھر وھو روایۃ الاکثرین قال ابن الاعرابی وغیرہ ھی ثیاب بیض نقیۃ لا تکون الامن القطن وقال ابن قتیبۃ ثیاب بیض ولم یخصھا بالقطن وفی روایۃ للبخاری “سحول” بدون نسبۃ وھو جمع سحل والسحل الثوب الا بیض النقی ولا یکون الامن قطن کما تقدم وقال الازھری بالفتح المدینۃ وبالضم الثیاب وقیل النسبۃ الی القریۃ بالضم واما بالفتح فنسبۃ الی القصار لانہ یسحل الثیاب ای ینقیھا کذا فی الفتح۔ ( نیل الاوطار، جلد:3ص:40 ) خلاصہ یہ کہ لفظ “سحولیہ” سین اورحاءکے ضمہ کے ساتھ ہے اور سین کا فتح بھی روایت کیا گیا ہے۔ جو ایک گاؤں کی طرف نسبت ہے جو یمن میں واقع تھا۔ ابن اعرابی وغیرہ نے کہا کہ وہ سفید صاف ستھرا کپڑا ہے جو سوتی ہوتا ہے۔ بخاری شریف کی ایک روایت میں لفظ “سحول”آیا ہے جو سحل کی جمع ہے اور وہ سفید دھلا ہو اکپڑا ہوتا ہے۔ ازہری کہتے ہیں کہ سحول سین کے فتح کے ساتھ شہر مراد ہوگا اور ضمہ کے ساتھ دھوبی مراد ہوگا جوکپڑے کو دھو کر صاف شفاف بنا دیتا ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪