(Book: Funerals (23
كتاب الجنائز
Chapter No: 22
باب الْكَفَنِ فِي الْقَمِيصِ الَّذِي يُكَفُّ أَوْ لاَ يُكَفُّ
To shroud one in a shirt, stitched or unstitched.
باب: قمیص میں کفن دینا اس کا حاشیہ سلا ہو یا بے سلا۔
[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:1270
حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرًا ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَتَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَىٍّ بَعْدَ مَا دُفِنَ فَأَخْرَجَهُ، فَنَفَثَ فِيهِ مِنْ رِيقِهِ وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ.
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
ان منافق لوگوں کے بارے میں پہلی آیت استغفرلہم اولا تستغفرلہم ان تستغفرلہم ( التوبہ: 80 ) نازل ہوئی تھی۔ اس آیت سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سمجھے کہ ان پر نماز پڑھنا منع ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو سمجھایا کہ اس آیت میں مجھ کو اختیار دیا گیا ہے۔ تب حضرت عمر رضی اللہ عنہ خاموش رہے۔ بعد میں آیت ولا تصل علي احد منہم ( التوبہء84 ) نازل ہوئی۔ جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ نے منافقوں پر نماز جنازہ پڑھنے سے قطعاً روک دیا۔ پہلی اور دوسری روایتوں میں تطبیق یہ ہے کہ پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کرتہ دینے کا وعدہ فرمادیا تھا پھر عبداللہ کے عزیزوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینا مناسب نہ جانا اور عبداللہ کا جنازہ تیار کرکے قبر میں اتاردیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ کیا جو روایت میں مذکور ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪