Search

صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1290

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 32

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ يُعَذَّبُ الْمَيِّتُ بِبَعْضِ بُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ ‏”‏ إِذَا كَانَ النَّوْحُ مِنْ سُنَّتِهِ‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "The deceased is punished because of the weeping (with wailing) of some of his relatives, if wailing was the custom of that dead person.”

باب: نبی ﷺ کا یہ فرماناکہ میّت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا پیٹنا میّت کے خاندان کی رسم ہو۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1290         

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ـ وَهْوَ الشَّيْبَانِيُّ ـ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ لَمَّا أُصِيبَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ جَعَلَ صُهَيْبٌ يَقُولُ وَاأَخَاهُ‏.‏ فَقَالَ عُمَرُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏”‏ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَاءِ الْحَىِّ ‏”‏‏‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1290 ـ حدثنا إسماعيل بن خليل، حدثنا علي بن مسهر، حدثنا أبو إسحاق ـ وهو الشيباني ـ عن أبي بردة، عن أبيه، قال لما أصيب عمر ـ رضى الله عنه ـ جعل صهيب يقول واأخاه‏.‏ فقال عمر أما علمت أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ إن الميت ليعذب ببكاء الحى ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1290 ـ حدثنا اسماعیل بن خلیل، حدثنا علی بن مسہر، حدثنا ابو اسحاق ـ وہو الشیبانی ـ عن ابی بردۃ، عن ابیہ، قال لما اصیب عمر ـ رضى اللہ عنہ ـ جعل صہیب یقول وااخاہ‏.‏ فقال عمر اما علمت ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ ان المیت لیعذب ببکاء الحى ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابو بردہ رضی اللہ عنہ اپنے والد حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ زخمی ہوئے تو حضرت صہیب رضی اللہ عنہ چلاّنے لگے ہائے بھیّا، ہائے بھیّا ! حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم نہیں جانتے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میت پر اس کے زندہ گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے؟


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : شوکانی نے کہا کہ رونا اور کپڑے پھاڑنا اور نوحہ کرنا یہ سب کام حرام ہیں ایک جماعت سلف کا جن میں حضرت عمر اور عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما ہیں یہ قول ہے کہ میت کے لوگوں کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے اور جمہور علماءاس کی یہ تاویل کرتے ہیں کہ عذاب اسے ہوتا ہے جو رونے کی وصیت کرجائے اور ہم کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مطلقاً یہ ثابت ہوا کہ میت پر رونے سے اس کو عذاب ہوتا ہے۔ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کو مانا اور سن لیا۔ اس پر ہم کچھ زیادہ نہیں کرتے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس پر اجماع نقل کیا کہ جس رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے وہ رونا پکار کر رونا اور نوحہ کرنا ہے نہ کہ صرف آنسو بہانا۔ ( وحیدی ) 
 English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Abu Burda : That his father said, "When Umar was stabbed, Suhaib started crying: O my brother! ‘Umar said, ‘Don’t you know that the Prophet said: The deceased is tortured for the weeping of the living?'”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں