Search

صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1322

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 56

باب سُنَّةِ الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَائِزِ

The legal way of offering the funeral prayer.

باب: جنازے پر نماز کا مشروع ہونا.

وَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ مَنْ صَلَّى عَلَى الْجَنَازَةِ ‏”‏‏.‏ وَقَالَ ‏”‏ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ ‏”‏‏.‏ وَقَالَ ‏”‏ صَلُّوا عَلَى النَّجَاشِيِّ ‏”‏‏.‏ سَمَّاهَا صَلاَةً، لَيْسَ فِيهَا رُكُوعٌ وَلاَ سُجُودٌ، وَلاَ يُتَكَلَّمُ فِيهَا، وَفِيهَا تَكْبِيرٌ وَتَسْلِيمٌ‏.‏ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ لاَ يُصَلِّي إِلاَّ طَاهِرًا‏.‏ وَلاَ يُصَلِّي عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَلاَ غُرُوبِهَا، وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ، وَقَالَ الْحَسَنُ أَدْرَكْتُ النَّاسَ وَأَحَقُّهُمْ عَلَى جَنَائِزِهِمْ مَنْ رَضُوهُمْ لِفَرَائِضِهِمْ‏.‏ وَإِذَا أَحْدَثَ يَوْمَ الْعِيدِ أَوْ عِنْدَ الْجَنَازَةِ يَطْلُبُ الْمَاءَ وَلاَ يَتَيَمَّمُ، وَإِذَا انْتَهَى إِلَى الْجَنَازَةِ وَهُمْ يُصَلُّونَ يَدْخُلُ مَعَهُمْ بِتَكْبِيرَةٍ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ يُكَبِّرُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالسَّفَرِ وَالْحَضَرِ أَرْبَعًا‏.‏ وَقَالَ أَنَسٌ ـ رضى الله عنه ـ التَّكْبِيرَةُ الْوَاحِدَةُ اسْتِفْتَاحُ الصَّلاَةِ‏.‏ وَقَالَ ‏{‏وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَدًا‏}‏ وَفِيهِ صُفُوفٌ وَإِمَامٌ‏

And the Prophet (s.a.w) said, "Whoever offered the funeral prayer,” and also said, "Offer the funeral prayer for your friend.” And also said, "Offer the funeral prayer for An-Najashi.” He called it a Salat although there is neither going, prostration, not loud recitation in it, and there are Takbir and Taslim. Ibn Umar never offered the (funeral) Salat without ablution, nor at sunrise or at sunset and used to raise both his hands (at the time of saying Takbir). Al-Hasan (Al-Basri) said, "I noticed the people (i.e. the Prophet’s companions) regarding as the most deserving man to lead the funeral Salat the one whom they were satisfied with to lead them in compulsory Salat(prayer) if a person has Hadath on the Eid Day (during the Eid prayer) or during the funeral prayer, he should not perform Tayammum. If anyone happens to pass by a funeral and the people are offering the (funeral) prayer, then it is advisable for him to join them by saying Takbir. Ibn Al-Musaiyab said, "(In funeral prayers) there are four Takbir, whether the Salat is offered at night or by day in journey or at home.” Anas said, "One Takbir for starting the Salat,” and quoting Quran he said, "And never(O Muhammad (s.a.w) ) pray (funeral prayer) anyone of them (hypocrites) who dies …” (V.9:84) And in the funeral prayer there are rows and Imam

اور نبیﷺ نے فرمایا جو شخص جنازے پر نماز پڑھے اور آپؐ نے صحابہ سے فرمایا تم اپنے ساتھی پر نماز پڑھ لو اور آپؐ نے فرمایا نجاشی پر نماز پڑھو اس کو نماز کہا۔ اس میں نہ رکوع ہے نہ سجدہ، اور اس میں بات نہ کرنا چاہیے اور اس میں تکبیر ہے اور سلام ہے اور ابنِ عمرؓ جنازے کی نماز نہ پڑھتے تھے جب تک کہ وہ باوضو نہ ہوتے اور سورج نکلنے یا ڈوبنے کے وقت نماز نہ پڑھتے اور جنازے کی نماز میں ہاتھ اٹھاتے اور امام حسن بصریؒ نے کہا میں نے بہت سے صحابہؓ اور تابعین کو پایا وہ جنازے کی نماز میں امامت کا زیادہ حقدار ایسی کو جانتے جس کو فرض نماز میں امامت کا حقدار سمجھتے اور جب عید کے دن یا جنازے پر وضو نہ ہو تو پانی ڈھونڈے تیمم نہ کرے اور جب جنازے پر اس وقت پہنچے کہ لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو اللہ اکبر کہہ کر شریک ہو جائے اور سعید بن مسیب نے کہا رات ہو یا دن یا سفر ہو یا حاضر جنازے میں چار تکبیریں کہے اور انسؓ نے کہا پہلی تکبیر جنازے کی نماز میں شروع کرنے کی ہے اور اللہ جل جلالہ نے (سورت توبہ) میں فرمایا ان منافقوں میں جب کوئی مر جائے تو ان پر کبھی نماز نہ پڑھ اور اس میں صفیں ہیں اور امام ہوتا ہے۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1322         

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَنْ، مَرَّ مَعَ نَبِيِّكُمْ صلى الله عليه وسلم عَلَى قَبْرٍ مَنْبُوذٍ فَأَمَّنَا فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ‏.‏ فَقُلْنَا يَا أَبَا عَمْرٍو مَنْ حَدَّثَكَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1322 ـ حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، عن الشيباني، عن الشعبي، قال أخبرني من، مر مع نبيكم صلى الله عليه وسلم على قبر منبوذ فأمنا فصففنا خلفه‏.‏ فقلنا يا أبا عمرو من حدثك قال ابن عباس رضى الله عنهما‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1322 ـ حدثنا سلیمان بن حرب، حدثنا شعبۃ، عن الشیبانی، عن الشعبی، قال اخبرنی من، مر مع نبیکم صلى اللہ علیہ وسلم على قبر منبوذ فامنا فصففنا خلفہ‏.‏ فقلنا یا ابا عمرو من حدثک قال ابن عباس رضى اللہ عنہما‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا مجھ سے اس شخص نے بیان کیا جو تمہارے نبیﷺ کے ساتھ ایک الگ تھلگ قبر سے گزرا۔ ان کا کہنا ہے کہ آپﷺ نے ہماری امامت کی ہم نے آپﷺ کے پیچھے صف باندھی اور نماز پڑھی شیبانی نے کہا ہم نے پوچھا: اے ابوعمرو! (یہ شعبی کی کنیت ہے) تم سے یہ کس نے بیان کیا؟ انہوں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

اس باب کا مقصد یہ بتانا ہے کہ نماز جنازہ بھی نماز ہے اور تمام نمازوں کی طرح اس میں وہی چیزیں ضروری ہیں جو نمازوں کے لیے ہونی چاہئیں۔ اس مقصد کے لیے حدیث اور اقوال صحابہ وتابعین کے بہت سے ٹکڑے ایسے بیان کئے ہیں جن میں نماز جنازہ کے لیے “نماز” کا لفظ ثابت ہوا اور حدیث واردہ میں بھی اس پر نماز ہی کا لفظ بولا گیا جب کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم امام ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صحابہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صف باندھی۔ اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اگر کوئی مسلمان جس پر نماز جنازہ پڑھنی ضروری تھی اور اس کو بغیر نماز پڑھائے دفن کردیا گیا تو اس کی قبر پر نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے۔
 English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Ash-Shaibani : Ash-Sha’bi said, "Somebody who passed along with your Prophet (p.b.u.h) by a grave that was separate from the other graves informed me (saying), "The Prophet led us (in the prayer) and we aligned behind him.” We said, "O Abu ‘Amr! Who told you this narration?” He replied, "Ibn Abbas.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں