Search

صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1328

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 60

باب الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَائِزِ بِالْمُصَلَّى وَالْمَسْجِدِ

To offer the funeral Salat at a Musalla and in the Mosque.

باب: عید گاہ یا مسجد میں جنازے کی نماز پڑھنا۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1328         

وَعَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَفَّ بِهِمْ بِالْمُصَلَّى فَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعًا.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1328 ـ وعن ابن شهاب، قال حدثني سعيد بن المسيب، أن أبا هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال إن النبي صلى اللهعليه وسلم  صف بهم بالمصلى فكبر عليه أربعا.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1328 ـ وعن ابن شہاب، قال حدثنی سعید بن المسیب، ان ابا ہریرۃ ـ رضى اللہ عنہ ـ قال ان النبی صلى اللہعلیہ وسلم  صف بہم بالمصلى فکبر علیہ اربعا.
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی ﷺنے عیدگاہ میں صف بنوائی ،اور اس پر چار تکبیریں کہیں۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : امام نووی فرماتے ہیں قال ابن عبدالبر وانعقد الا جماع بعد ذلک علی اربع واجمع الفقہاءواہل الفتویٰ بالامصار علی اربع علی ماجاءفی احادیث الصحاح وماسوی ذلک عندہم شذو ذلایلتفت الیہ ( نووی ) یعنی ابن عبدالبرنے کہا کہ تمام فقہاءاور اہل فتویٰ کا چار تکبیروں پر اجماع ہوچکا ہے جیسا کہ احادیث صحاح میں آیا ہے اور جو اس کے خلاف ہے وہ نوادر میں داخل ہے جس کی طرف التفات نہیں کیا جاسکتا۔
شیخ الحدیث مولانا عبیداللہ مبارکپوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ والراجح عندی انہ لا ینبغی ان یزاد علی اربع لان فیہ خروجا من الخلاف ولان ذلک ہوالغالب من فعلہ لکن الامام اذا کبر خمساً تابعہ الماموم لان ثبوت الخمس لامردلہ من حیث الروایۃ العمل الخ ( مرعاۃ‘ ج:2ص:477 ) یعنی میرے نزدیک راجح یہی ہے کہ چار تکبیروں سے زیادہ نہ ہوں۔ اختلاف سے بچنے کا یہی راستہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے اکثر یہی ثابت ہے۔ لیکن اگر امام پانچ تکبیریں کہے تو مقتدیوں کو اس کی پیروی کرنی چاہیے۔ اس لیے کہ روایت اور عمل کے لحاظ سے پانچ کا بھی ثبوت موجود ہے جس سے انکار کی گنجائش نہیں ہے۔
 English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated Abu Huraira: The Prophet made them align in rows at the Musalla and said four Takbir.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں