Search

صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1342

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 71

باب مَنْ يَدْخُلُ قَبْرَ الْمَرْأَةِ

Who may get down in the grave of a woman.

باب: عورت کی قبر میں کون اترے۔

[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1342         

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا هِلاَلُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ شَهِدْنَا بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جَالِسٌ عَلَى الْقَبْرِ، فَرَأَيْتُ عَيْنَيْهِ تَدْمَعَانِ فَقَالَ ‏”‏ هَلْ فِيكُمْ مِنْ أَحَدٍ لَمْ يُقَارِفِ اللَّيْلَةَ ‏”‏‏.‏ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَنَا‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَانْزِلْ فِي قَبْرِهَا ‏”‏‏.‏ فَنَزَلَ فِي قَبْرِهَا فَقَبَرَهَا‏.‏ قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ فُلَيْحٌ أُرَاهُ يَعْنِي الذَّنْبَ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ‏{‏لِيَقْتَرِفُوا‏}‏ أَىْ لِيَكْتَسِبُوا‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1342 ـ حدثنا محمد بن سنان، حدثنا فليح بن سليمان، حدثنا هلال بن علي، عن أنس ـ رضى الله عنه ـ قال شهدنا بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم ورسول الله صلى الله عليه وسلم جالس على القبر، فرأيت عينيه تدمعان فقال ‏”‏ هل فيكم من أحد لم يقارف الليلة ‏”‏‏.‏ فقال أبو طلحة أنا‏.‏ قال ‏”‏ فانزل في قبرها ‏”‏‏.‏ فنزل في قبرها فقبرها‏.‏ قال ابن المبارك قال فليح أراه يعني الذنب‏.‏ قال أبو عبد الله ‏{‏ليقترفوا‏}‏ أى ليكتسبوا‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1342 ـ حدثنا محمد بن سنان، حدثنا فلیح بن سلیمان، حدثنا ہلال بن علی، عن انس ـ رضى اللہ عنہ ـ قال شہدنا بنت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ورسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم جالس على القبر، فرایت عینیہ تدمعان فقال ‏”‏ ہل فیکم من احد لم یقارف اللیلۃ ‏”‏‏.‏ فقال ابو طلحۃ انا‏.‏ قال ‏”‏ فانزل فی قبرہا ‏”‏‏.‏ فنزل فی قبرہا فقبرہا‏.‏ قال ابن المبارک قال فلیح اراہ یعنی الذنب‏.‏ قال ابو عبد اللہ ‏{‏لیقترفوا‏}‏ اى لیکتسبوا‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم رسول اللہﷺ کی صاحبزادی کے جنازے میں حاضر تھے۔ رسول اللہ ﷺ قبر پر بیٹھے ہوئے تھے،میں نے دیکھا آپﷺ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔آپ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی ایسا بھی ہے جو آج رات کو عورت کے پاس نہ گیا ہو۔ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ہوں۔آپﷺ نے فرمایا: تم اس کی قبر میں اترو۔ پھر وہ اس کی قبر میں اترے اور اس کا جنازہ قبر میں رکھا۔ حضرت عبد اللہ بن مبارک نے کہا: فلیح نے کہا میں سمجھتا ہوں لم یقارف کا معنیٰ یہ ہے جس نے گناہ نہ کیا ہو۔ امام بخاری نے کہا(سورت انعام میں) جو لِیَقۡتَرِفُوۡا آیا ہے اس کےمعنی یہی ہیں” تاکہ گناہ کریں”۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

ایک بات عجیب مشہور ہوگئی ہے کہ موت کے بعد شوہر بیوی کے لیے ایک اجنبی اور عام آدمی سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا‘ یہ انتہائی لغو اور غلط تصور ہے۔ اسلام میں شوہر اور بیوی کا تعلق اتنا معمولی نہیں کہ وہ مرنے کے بعد ختم ہوجائے اور مرد عورت کے لیے اجنبی بن جائے۔ پس عورت کے جنازے کو خود اس کا خاوند بھی اتار سکتا ہے اور حسب ضرورت دوسرے لوگ بھی جیسا کہ اس حدیث سے ثابت ہوا۔
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Anas : We were in the funeral procession of the daughter of Allah’s Apostle and Allah’s Apostle was sitting near the grave and I saw his eyes full of tears. He said, "Is there anyone amongst you who did not have sexual relations with his wife last night?” Abu Talha replied in the affirmative. And so Allah’s Apostle told him to get down in her grave and he got down in her grave and buried her.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں