كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
60- بَابُ الْبَوْلِ قَائِمًا وَقَاعِدًا:
باب: کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پیشاب کرنا (حسب موقع ہر دو طرح سے جائز ہے)۔
[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر224:
حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: "أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَجِئْتُهُ بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
224 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، عن أم قيس بنت محصن، أنها أتت بابن لها صغير، لم يأكل الطعام إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فأجلسه رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجره، فبال على ثوبه، فدعا بماء فنضحه ولم يغسله.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
224 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابن شہاب، عن عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبۃ، عن ام قیس بنت محصن، انہا اتت بابن لہا صغیر، لم یاکل الطعام الى رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، فاجلسہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی حجرہ، فبال على ثوبہ، فدعا بماء فنضحہ ولم یغسلہ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
224 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابن شہاب، عن عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبۃ، عن ام قیس بنت محصن، انہا اتت بابن لہا صغیر، لم یاکل الطعام الى رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، فاجلسہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی حجرہ، فبال على ثوبہ، فدعا بماء فنضحہ ولم یغسلہ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے آدم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے اعمش کے واسطے سے نقل کیا، وہ ابووائل سے، وہ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی قوم کی کوڑی پر تشریف لائے (پس) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔ پھر پانی منگایا۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پانی لے کر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
معلوم ہوا کہ کسی ضرورت کے تحت کھڑے ہوکر بھی پیشاب کیا جا سکتا ہے اور جب ضرورتاً کھڑے ہوکر پیشاب کرنا جائز ہوا تو بیٹھ کر تویقینا جائز ہوگا مگرآج کل کوٹ پتلون والوں نے کھڑے ہوکر جو پیشاب کرنا انگریزوں سے سیکھا ہے ایک مرد مسلمان کے لیے یہ سراسر ناجائز اور اسلامی تہذیب کے خلاف ہے کیونکہ اس میں نہ پردہ ملحوظ ہوتا ہے نہ چھینٹوں سے پرہیز۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Hudhaifa: Once the Prophet went to the dumps of some people and passed urine while standing. He then asked for water and so I brought it to him and he performed ablution.