كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
62- بَابُ الْبَوْلِ عِنْدَ سُبَاطَةِ قَوْمٍ:
باب: کسی قوم کی کوڑی پر پیشاب کرنا۔
[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر226:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: كَانَ أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ يُشَدِّدُ فِي الْبَوْلِ، وَيَقُولُ: إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَ إِذَا أَصَابَ ثَوْبَ أَحَدِهِمْ قَرَضَهُ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ: لَيْتَهُ أَمْسَكَ، ”أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
226 ـ حدثنا عثمان بن أبي شيبة، قال حدثنا جرير، عن منصور، عن أبي وائل، عن حذيفة، قال رأيتني أنا والنبي، صلى الله عليه وسلم نتماشى، فأتى سباطة قوم خلف حائط، فقام كما يقوم أحدكم فبال، فانتبذت منه، فأشار إلى فجئته، فقمت عند عقبه حتى فرغ.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
226 ـ حدثنا عثمان بن ابی شیبۃ، قال حدثنا جریر، عن منصور، عن ابی وایل، عن حذیفۃ، قال رایتنی انا والنبی، صلى اللہ علیہ وسلم نتماشى، فاتى سباطۃ قوم خلف حایط، فقام کما یقوم احدکم فبال، فانتبذت منہ، فاشار الى فجیتہ، فقمت عند عقبہ حتى فرغ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
226 ـ حدثنا عثمان بن ابی شیبۃ، قال حدثنا جریر، عن منصور، عن ابی وایل، عن حذیفۃ، قال رایتنی انا والنبی، صلى اللہ علیہ وسلم نتماشى، فاتى سباطۃ قوم خلف حایط، فقام کما یقوم احدکم فبال، فانتبذت منہ، فاشار الى فجیتہ، فقمت عند عقبہ حتى فرغ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے منصور کے واسطے سے بیان کیا، وہ ابووائل سے نقل کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ابوموسیٰ اشعری پیشاب (کے بارہ) میں سختی سے کام لیتے تھے اور کہتے تھے کہ بنی اسرائیل میں جب کسی کے کپڑے کو پیشاب لگ جاتا۔ تو اسے کاٹ ڈالتے۔ ابوحذیفہ کہتے ہیں کہ کاش! وہ اپنے اس تشدد سے رک جاتے (کیونکہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی قوم کی کوڑی پر تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
حضرت کی غرض یہ تھی کہ پیشاب سے بچنے میں احتیاط کرنا ہی چاہئیے۔ لیکن خواہ مخواہ کا تشدد اور زیادتی سے وہم اور وسوسہ پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے عمل میں اتنی ہی احتیاط چاہئیے جتنی آدمی روزمرہ کی زندگی میں کر سکتا ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Abu Wail: Abu Musa Al-Ash`ari used to lay great stress on the question of urination and he used to say, "If anyone from Bani Israel happened to soil his clothes with urine, he used to cut that portion away.” Hearing that, Hudhaifa said to Abu Wail, "I wish he (Abu Musa) didn’t (lay great stress on that matter).” Hudhaifa added, "Allah’s Apostle went to the dumps of some people and urinated while standing.”