[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر252:
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
252 ـ حدثنا عبد اللہ بن محمد، قال حدثنا یحیى بن ادم، قال حدثنا زہیر، عن ابی اسحاق، قال حدثنا ابو جعفر، انہ کان عند جابر بن عبد اللہ ہو وابوہ، وعندہ قوم فسالوہ عن الغسل،. فقال یکفیک صاع. فقال رجل ما یکفینی. فقال جابر کان یکفی من ہو اوفى منک شعرا، وخیر منک، ثم امنا فی ثوب.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : وہ بولنے والے شخص حسن بن محمد بن حنفیہ تھے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے ان کوسختی سے سمجھایا۔ جس سے معلوم ہوا کہ حدیث کے خلاف فضول اعتراض کرنے والوں کو سختی سے سمجھانا چاہئیے اور حدیث کے مقابلہ پر رائے قیاس تاویل سے کام لینا کسی طرح بھی جائز نہیں ۔والحنفیۃ کانت زوجۃ علی تزوجہا بعد فاطمۃ فولدت لہا محمداً فاشتہربالنسبۃ الیہا۔ ( فتح الباری ) یعنی حنفیہ نامی عورت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیوی ہیں جو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے انتقال کے بعد آپ کے نکاح میں آئیں جن کے بطن سے محمدنامی بچہ پیدا ہوا اور وہ بجائے باپ کے ماںہی کے نام سے زیادہ مشہورہوا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪