صحیح بخاری جلد اول :كتاب الغسل (غسل کا بیان) : حدیث 273

كتاب الغسل
کتاب: غسل کے احکام و مسائل
(THE BOOK OF GHUSL (WASHING OF THE WHOLE BODY
 
15- بَابُ تَخْلِيلِ الشَّعَرِ حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ أَفَاضَ عَلَيْهِ:
باب: بالوں کا خلال کرنا اور جب یقین ہو جائے کہ کھال تر ہو گئی تو اس پر پانی بہا دینا (جائز ہے)۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر273:

وَقَالَتْ:‏‏‏‏ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ نَغْرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
273 ـ وقالت كنت أغتسل أنا ورسول الله، صلى الله عليه وسلم من إناء واحد نغرف منه جميعا‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
273 ـ وقالت کنت اغتسل انا ورسول اللہ، صلى اللہ علیہ وسلم من اناء واحد نغرف منہ جمیعا‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن میں غسل کرتے تھے۔ ہم دونوں اس سے چلو بھربھر کر پانی لیتے تھے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : اس حدیث سے ثابت ہواکہ جنابت کے غسل میں انگلیاں بھگوکر بالوں کی جڑوں میں خلال کرے، جب یقین ہوجائے کہ سر اور داڑھی کے بال اور اندر کا چمڑا بھیگ گئے ہیں، تب بالو ں پر پانی بہائے۔ یہ خلال بھی آداب غسل سے ہے۔ جو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک واجب اور جمہور کے نزدیک صرف سنت ہے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Aisha further said, "I and Allah’s Apostle used to take a bath from a single water container, from which we took water simultaneously.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں