[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر314:
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
314 ـ حدثنا يحيى، قال حدثنا ابن عيينة، عن منصور ابن صفية، عن أمه، عن عائشة، أن امرأة، سألت النبي صلى الله عليه وسلم عن غسلها من المحيض، فأمرها كيف تغتسل قال ” خذي فرصة من مسك فتطهري بها ”. قالت كيف أتطهر قال ” تطهري بها ”. قالت كيف قال ” سبحان الله تطهري ”. فاجتبذتها إلى فقلت تتبعي بها أثر الدم.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : اس غسل کی کیفیت مسلم کی روایت میں یوں ہے کہ اچھی طرح سے پاکی حاصل کر پھر اپنے سر پر پانی ڈال تاکہ پانی بالوں کی جڑوںمیں پہنچ جائے پھر سارے بدن پر پانی ڈال۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کی طرف اشارہ کرکے بتلایا کہ اگرچہ یہاں نہ بدن کا ملنا ہے نہ غسل کی کیفیت مگر خوشبو کا پھایہ لینا مذکور ہے۔ تعجب کے وقت سبحان اللہ کہنا بھی اس سے ثابت ہوا۔ عورتوں سے شرم کی بات اشارہ وکنایہ سے کہنا، عورتوں کے لیے مردوں سے دین کی باتیں پوچھنا یہ جملہ امور اس سے ثابت ہوئے، قالہ الحافظ۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪