[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر321:
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
321 ـ حدثنا موسى بن اسماعیل، قال حدثنا ہمام، قال حدثنا قتادۃ، قال حدثتنی معاذۃ، ان امراۃ، قالت لعایشۃ اتجزی احدانا صلاتہا اذا طہرت فقالت احروریۃ انت کنا نحیض مع النبی صلى اللہ علیہ وسلم فلا یامرنا بہ. او قالت فلا نفعلہ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : شیخنا المکرم حضرت مولاناعبدالرحمن صاحب مبارک پوری قدس سرہ فرماتے ہیں: الحروری منسوب الی حرورابفتح وضم الراءالمہملتین وبعدالواو الساکنۃ راءایضاً بلدۃ علی میلین من الکوفۃ و یقال من یعتقد مذہب الخوارج حروری لان اول فرقۃ منہم خرجواعلی علی بالبلدۃ المذکورۃ فاشتہروا بالنسبۃ الیہا وہم فرق کثیرۃ لکن من اصولہم المتفق علیہا بینہم الاخذ بما دل علیہ القرآن وردما زاد علیہ من الحدیث مطلقا۔ ( تحفۃ الاحوذی،ج1، ص: 123 )
یعنی حروری حرورا گاؤں کی طرف نسبت ہے جو کوفہ سے دومیل کے فاصلہ پر تھا۔ یہاں پر سب سے پہلے وہ فرقہ پیداہوا جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف بغاوت کا جھنڈا بلند کیا۔ یہ خارجی کہلائے، جن کے کئی فرقے ہیں مگریہ اصول ان سب میں متفق ہے کہ صرف قرآن کو لیا جائے اور حدیث کو مطلقاً رد کردیا جائے گا۔
چونکہ حائضہ پر فرض نماز کا معاف ہوجانا صرف حدیث سے ثابت ہے۔ قرآن میں اس کا ذکر نہیں ہے۔ اس لیے مخاطب کے اس مسئلہ کی تحقیق کرنے پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایاکہ کیاتم حروری تو نہیں جو اس مسئلہ کے متعلق تم کو تامل ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪