Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الحيض (حيض کا بیان) : حدیث 330

كتاب الحيض
کتاب: حیض کے احکام و مسائل
(THE BOOK OF MENSES (MENSTRUAL PERIODS

27- بَابُ الْمَرْأَةِ تَحِيضُ بَعْدَ الإِفَاضَةِ:
باب: جو عورت (حج میں) طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہو (اس کے متعلق کیا حکم ہے؟)۔
وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُولُ فِي أَوَّلِ أَمْرِهِ:‏‏‏‏ إِنَّهَا لَا تَنْفِرُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ:‏‏‏‏ تَنْفِرُ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لَهُنَّ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
330 ـ وكان ابن عمر يقول في أول أمره إنها لا تنفر‏.‏ ثم سمعته يقول تنفر إن رسول الله صلى الله عليه وسلم رخص لهن‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
330 ـ وکان ابن عمر یقول فی اول امرہ انہا لا تنفر‏.‏ ثم سمعتہ یقول تنفر ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم رخص لہن‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ابن عمر ابتداء میں اس مسئلہ میں کہتے تھے کہ اسے (بغیر طواف وداع کے) جانا نہیں چاہیے۔ پھر میں نے انہیں کہتے ہوئے سنا کہ چلی جائے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس کی رخصت دی ہے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

یعنی جب مستحاضہ کے لیے غسل کرکے نماز پڑھنا درست ہوا تو خاوند کو اس سے صحبت کرنا توبطریق اولیٰ درست ہوگا۔ اس حدیث سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہی ثابت کیا ہے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Ibn `Umar formerly used to say that she should not leave but later on I heard him saying, "She may leave, since Allah’s Apostle gave them the permission to leave (after Tawaf-Al-Ifada).”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں