[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر339:
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
339 ـ حدثنا حجاج، قال اخبرنا شعبۃ، اخبرنی الحکم، عن ذر، عن سعید بن عبد الرحمن بن ابزى، عن ابیہ، قال عمار بہذا، وضرب شعبۃ بیدیہ الارض، ثم ادناہما من فیہ، ثم مسح وجہہ وکفیہ. وقال النضر اخبرنا شعبۃ عن الحکم قال سمعت ذرا یقول عن ابن عبد الرحمن بن ابزى قال الحکم وقد سمعتہ من ابن عبد الرحمن عن ابیہ قال قال عمار.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
صحیح احادیث کی بنا پر تیمم میں ایک ہی بار ہاتھ مارنا اور منہ اور دونوں پنجوں کا مسح کرلینا کافی ہے۔ اہل حدیث کایہی فتویٰ ہے۔ اس کے خلاف جو ہے وہ قول مرجوح ہے۔ یعنی ایک بار منہ کا مسح کرنا پھردوبارہ ہاتھ مارکر دونوں ہاتھوں کا کہنیوں تک مسح کرنا اس بارے کی احادیث ضعیف ہیں۔ دوسری سند کے لانے کی غرض یہ ہے کہ حکم کا سماع ذربن عبداللہ سے صاف معلوم ہوجائے جس کی صراحت اگلی روایت میں نہیں ہے۔ بعض مقلدین نہایت ہی دریدہ دہنی کے ساتھ مسح میں ایک بار کا انکار کرتے ہیں بلکہ جماعت اہل حدیث کی تخفیف وتوہین کے سلسلہ میں تیمم کو بھی ذکر کرتے ہیں، یہ ان کی سخت غلطی ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪