[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر357:
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
357 ـ حدثنا اسماعیل بن ابی اویس، قال حدثنی مالک بن انس، عن ابی النضر، مولى عمر بن عبید اللہ ان ابا مرۃ، مولى ام ہانی بنت ابی طالب اخبرہ انہ، سمع ام ہانی بنت ابی طالب، تقول ذہبت الى رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم عام الفتح، فوجدتہ یغتسل، وفاطمۃ ابنتہ تسترہ قالت فسلمت علیہ فقال ” من ہذہ ”. فقلت انا ام ہانی بنت ابی طالب. فقال ” مرحبا بام ہانی ”. فلما فرغ من غسلہ، قام فصلى ثمانی رکعات، ملتحفا فی ثوب واحد، فلما انصرف قلت یا رسول اللہ، زعم ابن امی انہ قاتل رجلا قد اجرتہ فلان بن ہبیرۃ. فقال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” قد اجرنا من اجرت یا ام ہانی ”. قالت ام ہانی وذاک ضحى.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حضرت علی رضی اللہ عنہ ام ہانی کے سگے بھائی تھے۔ ایک باپ ایک ماں۔ ان کو ماں کا بیٹا اس لیے کہا کہ مادری بھائی بہن ایک دوسرے پر بہت مہربان ہوتے ہیں۔ گویا ام ہانی یہ ظاہر کررہی ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ میرے سگے بھائی ہونے کے باوجود مجھ پر مہربانی نہیں کرتے۔ ہبیرہ کا بیٹا جعدہ نامی تھا جو ابھی بہت چھوٹا تھا۔ اسے حضرت علی رضی اللہ عنہ مارنے کا ارادہ کیوں کرتے۔ ابن ہشام نے کہا ام ہانی نے حارث بن ہشام اور زہیربن ابی امیہ یاعبداللہ بن ربیعہ کو پناہ دی تھی۔ یہ لوگ ہبیرہ کے چچا زاد بھائی تھے۔ شاید فلاں بن ہبیرہ میں راوی کو بھول سے عم کا لفظ چھوٹ گیا ہے یعنی دراصل فلاں بن عم ہبیرہ ہے۔
ہبیرہ بن ابی وہب بن عمرو مخزومی ام ہانی بنت ابی طالب کے خاوند ہیں جن کی اولاد میں ایک بچے کا نام ہانی بھی ہے جن کی کنیت سے اس خاتون کو ام ہانی سے پکارا گیا۔ ہبیرہ حالت شرک ہی میں مرگئے۔ ان کا ایک بچہ جعدہ نامی بھی تھا جو ام ہانی ہی کے بطن سے ہے جن کا اوپر ذکر ہوا، فتح مکہ کے دن ام ہانی نے ان ہی کو پناہ دی تھی۔ ان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی پناہ کو قبول فرمایا، آپ اس وقت چاشت کی نماز پڑھ رہے تھے۔ بعض کے نزدیک یہ فتح مکہ پر شکریہ کی نماز تھی۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪