صحیح بخاری جلد اول :كتاب الصلاة (نماز کا بیان) : حدیث374

كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
15- بَابُ إِنْ صَلَّى فِي ثَوْبٍ مُصَلَّبٍ أَوْ تَصَاوِيرَ هَلْ تَفْسُدُ صَلاَتُهُ وَمَا يُنْهَى عَنْ ذَلِكَ:
باب: ایسے کپڑے میں اگر کسی نے نماز پڑھی جس پر صلیب یا مورتیاں بنی ہوں تو نماز فاسد ہو گی یا نہیں اور ان کی ممانعت کا بیان۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر374:

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏كَانَ قِرَامٌ لِعَائِشَةَ سَتَرَتْ بِهِ جَانِبَ بَيْتِهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "أَمِيطِي عَنَّا قِرَامَكِ هَذَا فَإِنَّهُ لَا تَزَالُ تَصَاوِيرُهُ تَعْرِضُ فِي صَلَاتِي”. 
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
374 ـ حدثنا أبو معمر عبد الله بن عمرو، قال حدثنا عبد الوارث، قال حدثنا عبد العزيز بن صهيب، عن أنس، كان قرام لعائشة سترت به جانب بيتها فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أميطي عنا قرامك هذا، فإنه لا تزال تصاويره تعرض في صلاتي ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
374 ـ حدثنا ابو معمر عبد اللہ بن عمرو، قال حدثنا عبد الوارث، قال حدثنا عبد العزیز بن صہیب، عن انس، کان قرام لعایشۃ سترت بہ جانب بیتہا فقال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ امیطی عنا قرامک ہذا، فانہ لا تزال تصاویرہ تعرض فی صلاتی ‏”‏‏.‏
اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے ابومعمر عبداللہ بن عمرو نے بیان کیا کہ کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن صہیب نے انس رضی اللہ عنہ سے نقل کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک رنگین باریک پردہ تھا جسے انہوں نے اپنے گھر کے ایک طرف پردہ کے لیے لٹکا دیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے سامنے سے اپنا یہ پردہ ہٹا دو۔ کیونکہ اس پر نقش شدہ تصاویر برابر میری نماز میں خلل انداز ہوتی رہی ہیں۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
گواس حدیث میں صلیب کا ذکر نہیں ہے۔ مگراس کا حکم بھی وہی ہے جو تصویر کا ہے اور جب لٹکانے سے آپ نے منع فرمایا تویقینا بطریق اولیٰ منع ہوگا۔ اور شاید حضرت امام نے کتاب اللباس والی حدیث کی طرف اشارہ فرمایا ہے جس میں ذکر ہے کہ آپ اپنے گھر میں کوئی ایسی چیز نہ چھوڑتے جس پر صلیب بنی ہوتی، اس کو توڑ دیا کرتے تھے۔ اور باب کی حدیث سے یہ مسئلہ ثابت ہوا کہ ایسے کپڑے کا پہننا یا لٹکانا منع ہے لیکن اگر کسی نے اتفاقاً پہن لیا تونماز فاسد نہ ہوگی کیوں کہ آپ نے اس نماز کو دوبارہ نہیں لوٹایا۔


English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated Anas: `Aisha had a Qiram (a thin marked woolen curtain) with which she had screened one side of her home. The Prophet said, "Take away this Qiram of yours, as its pictures are still displayed in front of me during my prayer (i.e. they divert my attention from the prayer).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں