صحیح بخاری جلد اول : كتاب الإيمان (ایمان کا بیان) : حدیث 42

كتاب الإيمان
کتاب: ایمان کے بیان میں
.(THE BOOK OF BELIEF (FAITH
 
31- بَابُ حُسْنِ إِسْلاَمِ الْمَرْءِ:
باب: آدمی کے اسلام کی خوبی (کے درجات کیا ہیں)۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هَمَّام، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "إِذَا أَحْسَنَ أَحَدُكُمْ إِسْلَامَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَكُلُّ حَسَنَةٍ يَعْمَلُهَا تُكْتَبُ لَهُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ، ‏‏‏‏‏‏وَكُلُّ سَيِّئَةٍ يَعْمَلُهَا تُكْتَبُ لَهُ بِمِثْلِهَا”.

حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 

42 ـ حدثنا اسحاق بن منصور، قال حدثنا عبد الرزاق، قال اخبرنا معمر، عن ہمام، عن ابی ہریرۃ، قال قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ اذا احسن احدکم اسلامہ، فکل حسنۃ یعملہا تکتب لہ بعشر امثالہا الى سبعمایۃ ضعف، وکل سییۃ یعملہا تکتب لہ بمثلہا ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
42 ـ حدثنا إسحاق بن منصور، قال حدثنا عبد الرزاق، قال أخبرنا معمر، عن همام، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ إذا أحسن أحدكم إسلامه، فكل حسنة يعملها تكتب له بعشر أمثالها إلى سبعمائة ضعف، وكل سيئة يعملها تكتب له بمثلها ‏”‏‏.‏

حدیث کا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، ان سے عبدالرزاق نے، انہیں معمر نے ہمام سے خبر دی، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص جب اپنے اسلام کو عمدہ بنا لے (یعنی نفاق اور ریا سے پاک کر لے)تو ہر نیک کام جو وہ کرتا ہے اس کے عوض دس سے لے کر سات سو گنا تک نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ہر برا کام جو کرتا ہے تو وہ اتنا ہی لکھا جاتا ہے (جتنا کہ اس نے کیا ہے)۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریححضرت امام المحدثین رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی خداداد بصیرت کی بنا پر یہاں بھی اسلام وایمان کے ایک ہونے اور ان میں کمی وبیشی کے صحیح ہونے کے عقیدہ کا اثبات فرمایا ہے اور بطور دلیل ان احادیث پاک کو نقل فرمایا ہے جن سے صاف ظاہر ہے کہ ایک نیکی کا ثواب  جب سات سوگنا تک لکھا جاتا ہے تویقینا اس سے ایمان میں زیادتی ہوتی ہے اور کتاب وسنت کی رو سے یہی عقیدہ درست ہے جو لوگ ایمان کی کمی وبیشی کے قائل نہیں ہیں اگروہ بنظرغائر عمیق کتاب وسنت کا مطالعہ کریں گے توضرور ان کو اپنی غلطی کا احساس ہوجائے گا۔ اسلام کے بہتر ہونے کا مطلب یہ کہ اوامر ونواہی کو ہر وقت سامنے رکھاجائے۔ حلال حرام میں پورے طور پر تمیز کی جائے، خدا کا خوف، آخرت کا طلب، دوزخ سے پناہ ہر وقت مانگی جائے اور اپنے اعتقاد وعمل واخلاق سے اسلام کا سچا نمونہ پیش کیاجائے اس حالت میں یقینا جو بھی نیکی ہوگی اس کا ثواب سات سوگنے تک زیادہ کیا جائے گا۔
اللہ پاک ہر مسلمان کو یہ سعادتِ عظمیٰ نصیب فرمائے۔آمین۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Abu Huraira: Allah’s Apostle said, "If any one of you improve (follows strictly) his Islamic religion then his good deeds will be rewarded ten times to seven hundred times for each good deed and a bad deed will be recorded as it is.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں