Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الصلاة (نماز کا بیان) : حدیث:-438

كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
56- بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «جُعِلَتْ لِيَ الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا»:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ میرے لیے ساری زمین پر نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے (یعنی تیمم کرنے) کی اجازت ہے۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:438

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ هُوَ أَبُو الْحَكَمِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْفَقِيرُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الْأَنْبِيَاءِ قَبْلِي نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَجُعِلَتْ لِي الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، ‏‏‏‏‏‏وَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلَاةُ فَلْيُصَلِّ وَأُحِلَّتْ لِي الْغَنَائِمُ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً، ‏‏‏‏‏‏وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً، ‏‏‏‏‏‏وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ”.‏‏‏‏
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
438 ـ حدثنا محمد بن سنان، قال حدثنا هشيم، قال حدثنا سيار ـ هو أبو الحكم ـ قال حدثنا يزيد الفقير، قال حدثنا جابر بن عبد الله، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أعطيت خمسا لم يعطهن أحد من الأنبياء قبلي، نصرت بالرعب مسيرة شهر، وجعلت لي الأرض مسجدا وطهورا، وأيما رجل من أمتي أدركته الصلاة فليصل، وأحلت لي الغنائم، وكان النبي يبعث إلى قومه خاصة، وبعثت إلى الناس كافة، وأعطيت الشفاعة ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
438 ـ حدثنا محمد بن سنان، قال حدثنا ہشیم، قال حدثنا سیار ـ ہو ابو الحکم ـ قال حدثنا یزید الفقیر، قال حدثنا جابر بن عبد اللہ، قال قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ اعطیت خمسا لم یعطہن احد من الانبیاء قبلی، نصرت بالرعب مسیرۃ شہر، وجعلت لی الارض مسجدا وطہورا، وایما رجل من امتی ادرکتہ الصلاۃ فلیصل، واحلت لی الغنایم، وکان النبی یبعث الى قومہ خاصۃ، وبعثت الى الناس کافۃ، واعطیت الشفاعۃ ‏”‏‏.‏
اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابوالحکم سیار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یزید فقیر نے، کہا ہم سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے انبیاء کو نہیں دی گئی تھیں۔ (1) ایک مہینے کی راہ سے میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گئی۔ (2) میرے لیے تمام زمین میں نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے کی اجازت ہے۔ اس لیے میری امت کے جس آدمی کی نماز کا وقت (جہاں بھی) آ جائے اسے (وہیں)نماز پڑھ لینی چاہیے۔ (3) میرے لیے مال غنیمت حلال کیا گیا۔ (4) پہلے انبیاء خاص اپنی قوموں کی ہدایت کے لیے بھیجے جاتے تھے۔ لیکن مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ہدایت کے لیے بھیجا گیا ہے۔ (5) مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

معلوم ہوا کہ زمین کے ہر حصہ پرنماز اوراس سے تیمم کرنا درست ہے۔ بشرطیکہ وہ حصہ پاک ہو۔ مال غنیمت وہ جو اسلامی جہاد میں فتح کے نتیجہ میں حاصل ہو۔ یہ آپ کی خصوصیات ہیں جن کی وجہ سے آپ سارے انبیاءمیں ممتاز ہیں۔ اللہ نے آپ کا رعب اس قدر ڈال دیاتھاکہ بڑے بڑے بادشاہ دور دراز بیٹھے ہوئے محض آپ کا نام سن کر کانپ جاتے تھے۔ کسریٰ پرویز نے آپ کا نامہ مبارک چاک کرڈالا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے تھوڑے ہی دنوںبعد اسی کے بیٹے شیرویہ کے ہاتھ سے اس کا پیٹ چاک کرادیا۔ اب بھی دشمنان رسول کا یہی حشر ہوتاہے کہ وہ ذلت کی موت مرتے ہیں۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Jabir bin `Abdullah: Allah’s Apostle said, "I have been given five things which were not given to any amongst the Prophets before me. These are: -1. Allah made me victorious by awe (by His frightening my enemies) for a distance of one month’s journey. -2. The earth has been made for me (and for my followers) a place for praying and a thing to perform Tayammum. Therefore my followers can pray wherever the time of a prayer is due. -3. The booty has been made Halal (lawful) for me (and was not made so for anyone else). -4. Every Prophet used to be sent to his nation exclusively but I have been sent to all mankind. -5. I have been given the right of intercession (on the Day of Resurrection.)

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں