[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:446
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
446 ـ حدثنا علی بن عبد اللہ، قال حدثنا یعقوب بن ابراہیم بن سعد، قال حدثنی ابی، عن صالح بن کیسان، قال حدثنا نافع، ان عبد اللہ، اخبرہ ان المسجد کان على عہد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم مبنیا باللبن، وسقفہ الجرید، وعمدہ خشب النخل، فلم یزد فیہ ابو بکر شییا، وزاد فیہ عمر وبناہ على بنیانہ فی عہد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم باللبن والجرید، واعاد عمدہ خشبا، ثم غیرہ عثمان، فزاد فیہ زیادۃ کثیرۃ، وبنى جدارہ بالحجارۃ المنقوشۃ والقصۃ، وجعل عمدہ من حجارۃ منقوشۃ، وسقفہ بالساج.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : مسجدنبوی زمانہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں جب پہلی مرتبہ تعمیر ہوئی تو اس کا طول وعرض تیس مربع گز تھا۔ پھر غزوئہ خیبر کے بعد ضرورت کے تحت اس کا طول وعرض پچاس مربع گز کردیاگیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں مسجدنبوی کو کچی اینٹوں اور کھجور کی شاخوں سے مستحکم کیا اورستون لکڑیوں کے بنائے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں اسے پختہ کرادیا۔ اس کے بعد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مدینہ میں آئے توآپ نے ایک حدیث نبوی سنائی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش گوئی فرمائی تھی کہ ایک دن میری مسجد کی تعمیر پختہ بنیادوں پر ہوگی۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث سن کر بطور خوشی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو پانچ سودینار پیش کئے۔ بعدکے سلاطین اسلام نے مسجدنبوی کی تعمیرواستحکام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ موجودہ دور حکومت سعودیہ ( خلدہا اللہ تعالیٰ ) نے مسجد کی عمارت کو اس قدر طویل وعریض اورمستحکم کردیاہے کہ دیکھ کر دل سے اس حکومت کے لیے دعائیں نکلتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات جلیلہ کو قبول کرے۔
احادیث و آثارکی بناپر حد سے زیادہ مساجد کی ٹیپ ٹاپ کرنا اچھا نہیں ہے۔ یہ یہودونصاریٰ کا دستور تھا کہ وہ اپنے مذہب کی حقیقی روح سے غافل ہوکر ظاہری زیب وزینت پر فریفتہ ہوگئے۔ یہی حال آج کل مسلمانوں کا ہے، جن کے مینارے آسمانوں سے باتیں کررہے ہیں مگرتوحید وسنت اور اسلام کی حقیقی روح سے ان کو خالی پایا جاتاہے۔ الا ماشاءاللہ۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪