1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:483
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
483 ـ حدثنا محمد بن ابی بکر المقدمی، قال حدثنا فضیل بن سلیمان، قال حدثنا موسى بن عقبۃ، قال رایت سالم بن عبد اللہ یتحرى اماکن من الطریق فیصلی فیہا، ویحدث ان اباہ کان یصلی فیہا، وانہ راى النبی صلى اللہ علیہ وسلم یصلی فی تلک الامکنۃ. وحدثنی نافع عن ابن عمر انہ کان یصلی فی تلک الامکنۃ. وسالت سالما، فلا اعلمہ الا وافق نافعا فی الامکنۃ کلہا الا انہما اختلفا فی مسجد بشرف الروحاء.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : شرف الروحاءمدینہ سے 30 یا 36 میل کے فاصلہ پر ایک مقام ہے جس کے بارے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس جگہ سترنبیوں نے عبادت الٰہی کی ہے اوریہاں سے حضرت موسیٰ علیہ السلام حج یا عمرے کی نیت سے گزرے تھے۔ عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما سنت رسول کے پیش نظر اس جگہ نماز پڑھا کرتے تھے اورحضرت عمررضی اللہ عنہ نے ایسے تاریخی مقامات کو ڈھونڈھنے سے اس لیے منع کیاکہ ایسا نہ ہوآگے چل کر لوگ اس کو ضروری سمجھ لیں۔ حافظ ابن حجررحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمررضی اللہ عنہ کی مراد یہ تھی کہ خالی اس قسم کے آثار کی زیارت کرنا بغیرنماز کی نیت کے بے فائدہ ہے اور عتبان کی حدیث اوپر گزر چکی ہے انھوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھ دیجیے تاکہ میں اس کونماز کی جگہ بنالوں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی درخواست کو منظور فرمایاتھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ صالحین کے آثار سے بایں طور برکت لینا درست ہے، خاص طور پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہرقول وہرفعل وہرنقش قدم ہمارے لیے سرمایہ برکت وسعادت ہیں۔ مگراس بارے میں جوافراط وتفریط سے کام لیاگیا ہے وہ بھی حد درجہ قابل مذمت ہے۔ مثلاً صاحب انوارالباری ( دیوبندی ) نے اپنی کتاب مذکور جلد 5 ص 157 پر ایک جگہ حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب کیاہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیشاب اورتمام فضلات کو بھی طاہر کہتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ جیسے سیدالفقہاءایسا نہیں کہہ سکتے مگر یہی وہ غلو ہے جو تبرکات انبیاءکے نام پر کیاگیا ہے، اللہ تعالیٰ ہم کو افراط و تفریط سے بچائے۔ آمین۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪