صحیح بخاری جلد اول :كتاب الصلاة (نماز کا بیان) : حدیث:-497

كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
91- بَابُ قَدْرِ كَمْ يَنْبَغِي أَنْ يَكُونَ بَيْنَ الْمُصَلِّي وَالسُّتْرَةِ:
باب: نمازی اور سترہ میں کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟
 

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:497

حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "كَانَ جِدَارُ الْمَسْجِدِ عِنْدَ الْمِنْبَرِ مَا كَادَتِ الشَّاةُ تَجُوزُهَا”.
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
497 ـ حدثنا المكي، قال حدثنا يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة، قال كان جدار المسجد عند المنبر ما كادت الشاة تجوزها‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
497 ـ حدثنا المکی، قال حدثنا یزید بن ابی عبید، عن سلمۃ، قال کان جدار المسجد عند المنبر ما کادت الشاۃ تجوزہا‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبید نے، انہوں نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے بیان کیا، انہوں نے فرمایا کہ مسجد کی دیوار اور منبر کے درمیان بکری کے گزر سکنے کے فاصلے کے برابر جگہ تھی۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : مسجد نبوی میں اس وقت محراب نہیں تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر کی بائیں طرف کھڑے ہوکر نماز پڑھتے تھے۔ لہٰذا منبر اور دیوار کا فاصلہ اتناہی ہوگا کہ ایک بکری نکل جائے۔ باب کا یہی مطلب ہے۔ بلال کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ میں نماز پڑھائی آپ میں اور دیوار میں تین ہاتھ کا فاصلہ تھا۔ حدیث سے یہ بھی نکلا کہ مسجد میں محراب بنانااور منبر بنانا سنت نہیں ہے، منبر علیحدہ لکڑی کا ہونا چاہئیے۔
بخاری شریف کی ثلاثیات میں سے یہ دوسری حدیث ہے اورثلاثیات کی پہلی حدیث پہلے پارہ کتاب العلم باب اثم من کذب علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں مکی بن ابراہیم کی روایت سے گزر چکی ہے۔ ثلاثیات جن کی سند میں حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ صرف تین ہی اساتذہ سے اسے نقل کریں۔ ( یعنی ثلاثیات سے مراد یہ ہے کہ امام بخاری اورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تین راویوں کا واسطہ ہو
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Salama: The distance between the wall of the mosque and the pulpit was hardly enough for a sheep to pass through.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں