كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
101- بَابُ إِثْمِ الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي:
باب: نمازی کے آگے سے گزرنے کا گناہ کتنا ہے؟
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:510
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ أَرْسَلَهُ إِلَى أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ، مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي؟ فَقَالَ أَبُو جُهَيْمٍ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ، لَكَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ”، قَالَ أَبُو النَّضْرِ: لَا أَدْرِي، أَقَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً.
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
510 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن أبي النضر، مولى عمر بن عبيد الله عن بسر بن سعيد، أن زيد بن خالد، أرسله إلى أبي جهيم يسأله ماذا سمع من، رسول الله صلى الله عليه وسلم في المار بين يدى المصلي فقال أبو جهيم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ” لو يعلم المار بين يدى المصلي ماذا عليه لكان أن يقف أربعين خيرا له من أن يمر بين يديه ”. قال أبو النضر لا أدري أقال أربعين يوما أو شهرا أو سنة.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
510 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابی النضر، مولى عمر بن عبید اللہ عن بسر بن سعید، ان زید بن خالد، ارسلہ الى ابی جہیم یسالہ ماذا سمع من، رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی المار بین یدى المصلی فقال ابو جہیم قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” لو یعلم المار بین یدى المصلی ماذا علیہ لکان ان یقف اربعین خیرا لہ من ان یمر بین یدیہ ”. قال ابو النضر لا ادری اقال اربعین یوما او شہرا او سنۃ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
510 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابی النضر، مولى عمر بن عبید اللہ عن بسر بن سعید، ان زید بن خالد، ارسلہ الى ابی جہیم یسالہ ماذا سمع من، رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی المار بین یدى المصلی فقال ابو جہیم قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” لو یعلم المار بین یدى المصلی ماذا علیہ لکان ان یقف اربعین خیرا لہ من ان یمر بین یدیہ ”. قال ابو النضر لا ادری اقال اربعین یوما او شہرا او سنۃ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے امام مالک نے عمر بن عبیداللہ کے غلام ابونضر سالم بن ابی امیہ سے خبر دی۔ انہوں نے بسر بن سعید سے کہ زید بن خالد نے انہیں ابوجہیم عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ کی خدمت میں ان سے یہ بات پوچھنے کے لیے بھیجا کہ انہوں نے نماز پڑھنے والے کے سامنے سے گزرنے والے کے متعلق نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم سے کیا سنا ہے۔ ابوجہیم نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے والا جانتا کہ اس کا کتنا بڑا گناہ ہے تو اس کے سامنے سے گزرنے پر چالیس تک وہیں کھڑے رہنے کو ترجیح دیتا۔ ابوالنضر نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ بسر بن سعید نے چالیس دن کہا یا مہینہ یا سال۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Busr bin Sa`id: that Zaid bin Khalid sent him to Abi Juhaim to ask him what he had heard from Allah’s Apostle about a person passing in front of another person who was praying. Abu Juhaim replied, "Allah’s Apostle said, ‘If the person who passes in front of another person in prayer knew the magnitude of his sin he would prefer to wait for 40 (days, months or years) rather than to pass in front of him.” Abu An-Nadr said, "I do not remember exactly whether he said 40 days, months or years.”