صحیح بخاری جلد اول :مواقیت الصلوات (اوقات نماز کا بیان) : حدیث:-527

كتاب مواقيت الصلاة
کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
THE BOOK OF THE TIMES OF AS-SALAT (THE PRAYERS) AND ITS SUPERIORITY.
5- بَابُ فَضْلِ الصَّلاَةِ لِوَقْتِهَا:
باب: نماز وقت پر پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : الْوَلِيدُ بْنُ الْعَيْزَارِ أَخْبَرَنِي ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ ، يَقُولُ : حَدَّثَنَا صَاحِبُ وَأَشَارَ إِلَى دَارِ عَبْدِ اللَّهِ ، هَذِهِ الدَّارِ ، قَالَ : ” سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَيُّ الْعَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ ؟ قَالَ : الصَّلَاةُ عَلَى وَقْتِهَا ، قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ ، قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنِي بِهِنَّ وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
527 ـ حدثنا أبو الوليد، هشام بن عبد الملك قال حدثنا شعبة، قال الوليد بن العيزار أخبرني قال سمعت أبا عمرو الشيباني، يقول حدثنا صاحب، هذه الدار وأشار إلى دار عبد الله قال سألت النبي صلى الله عليه وسلم أى العمل أحب إلى الله قال ‏”‏ الصلاة على وقتها ‏”‏‏.‏ قال ثم أى قال ‏”‏ ثم بر الوالدين ‏”‏‏.‏ قال ثم أى قال ‏”‏ الجهاد في سبيل الله ‏”‏‏.‏ قال حدثني بهن ولو استزدته لزادني‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
527 ـ حدثنا ابو الولید، ہشام بن عبد الملک قال حدثنا شعبۃ، قال الولید بن العیزار اخبرنی قال سمعت ابا عمرو الشیبانی، یقول حدثنا صاحب، ہذہ الدار واشار الى دار عبد اللہ قال سالت النبی صلى اللہ علیہ وسلم اى العمل احب الى اللہ قال ‏”‏ الصلاۃ على وقتہا ‏”‏‏.‏ قال ثم اى قال ‏”‏ ثم بر الوالدین ‏”‏‏.‏ قال ثم اى قال ‏”‏ الجہاد فی سبیل اللہ ‏”‏‏.‏ قال حدثنی بہن ولو استزدتہ لزادنی‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے، انہوں نے کہا کہ مجھے ولید بن عیزار کوفی نے خبر دی، کہا کہ میں نے ابوعمر و شیبانی سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں نے اس گھر کے مالک سے سنا، (آپ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے گھر کی طرف اشارہ کر رہے تھے) انہوں نے فرمایا کہ` میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا، پھر پوچھا، اس کے بعد، فرمایا والدین کے ساتھ نیک معاملہ رکھنا۔ پوچھا اس کے بعد، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ تفصیل بتائی اور اگر میں اور سوالات کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور زیادہ بھی بتلاتے۔ (لیکن میں نے بطور ادب خاموشی اختیار کی)۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : دوسری حدیثوں میں جواور کاموں کو افضل بتایا ہے وہ اس کے خلاف نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر شخص کی حالت اوروقت کا تقاضا دیکھ کر اس کے لیے جو کام افضل نظر آتاوہ بیان فرماتے، جہاد کے وقت جہاد کو افضل بتلاتے اور قحط و گرانی میں لوگوں کو کھانا کھلانا وغیرہ وغیرہ مگر نماز کا عمل ایسا ہے کہ یہ ہرحال میں اللہ کو بہت ہی محبوب ہے جب کہ اسے آداب مقررہ کے ساتھ ادا کیاجائے اور نماز کے بعد والدین کے ساتھ حسن سلوک بہترین عمل ہے۔


English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated `Abdullah: I asked the Prophet "Which deed is the dearest to Allah?” He replied, "To offer the prayers at their early stated fixed times.” I asked, "What is the next (in goodness)?” He replied, "To be good and dutiful to your parents” I again asked, "What is the next (in goodness)?” He replied, ‘To participate in Jihad (religious fighting) in Allah’s cause.” `Abdullah added, "I asked only that much and if I had asked more, the Prophet would have told me more.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں