1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:584
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
584 ـ حدثنا عبید بن اسماعیل، عن ابی اسامۃ، عن عبید اللہ، عن خبیب بن عبد الرحمن، عن حفص بن عاصم، عن ابی ہریرۃ، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نہى عن بیعتین وعن لبستین وعن صلاتین نہى عن الصلاۃ بعد الفجر حتى تطلع الشمس، وبعد العصر حتى تغرب الشمس، وعن اشتمال الصماء وعن الاحتباء فی ثوب واحد یفضی بفرجہ الى السماء، وعن المنابذۃ والملامسۃ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : دن اور رات میں کچھ وقت ایسے ہیں جن میں نماز ادا کرنا مکروہ ہے۔ سورج نکلتے وقت اور ٹھیک دوپہر میں اور عصر کی نماز کے بعد غروب شمس تک اور فجر کی نماز کے بعد سورج نکلنے تک۔ ہاں اگر کوئی فرض نماز قضاء ہوگئی ہو اس کا پڑھ لینا جائز ہے۔ اور فجر کی سنتیں بھی اگر نماز سے پہلے نہ پڑھی جاسکی ہوں توان کو بھی بعد جماعت فرض پڑھا جاسکتاہے۔ جو لوگ جماعت ہوتے ہوئے فجر کی سنت پڑھتے رہتے ہیں وہ حدیث کے خلاف کرتے ہیں۔
دولباسوں سے مراد ایک اشتمال صماء ہے یعنی ایک کپڑے کا سارے بدن پر اس طرح لپیٹ لینا کہ ہاتھ وغیرہ کچھ باہر نہ نکل سکیں اور احتباءایک کپڑے میں گوٹ مارکر اس طرح بیٹھنا کہ پاؤں پیٹ سے الگ ہوں اورشرمگاہ آسمان کی طرف کھلی رہے۔
دو خرید وفروخت میں اوّل بیع منابذہ یہ ہے کہ مشتری یا بائع جب اپنا کپڑا اس پر پھینک دے تو وہ بیع لازم ہو جائے اور بیع ملامسہ یہ کہ مشتری کا یا مشتری بائع کا کپڑا چھولے تو بیع پوری ہو جائے۔ اسلام نے ان سب کو بند کر دیا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪