1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:602
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
604 ـ حدثنا ابو النعمان، قال حدثنا معتمر بن سلیمان، قال حدثنا ابی، حدثنا ابو عثمان، عن عبد الرحمن بن ابی بکر، ان اصحاب الصفۃ، کانوا اناسا فقراء، وان النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ” من کان عندہ طعام اثنین فلیذہب بثالث، وان اربع فخامس او سادس ”. وان ابا بکر جاء بثلاثۃ فانطلق النبی صلى اللہ علیہ وسلم بعشرۃ، قال فہو انا وابی وامی، فلا ادری قال وامراتی وخادم بیننا وبین بیت ابی بکر. وان ابا بکر تعشى عند النبی صلى اللہ علیہ وسلم ثم لبث حیث صلیت العشاء، ثم رجع فلبث حتى تعشى النبی صلى اللہ علیہ وسلم فجاء بعد ما مضى من اللیل ما شاء اللہ، قالت لہ امراتہ وما حبسک عن اضیافک ـ او قالت ضیفک ـ قال اوما عشیتیہم قالت ابوا حتى تجیء، قد عرضوا فابوا. قال فذہبت انا فاختبات فقال یا غنثر، فجدع وسب، وقال کلوا لا ہنییا. فقال واللہ لا اطعمہ ابدا، وایم اللہ ما کنا ناخذ من لقمۃ الا ربا من اسفلہا اکثر منہا. قال یعنی حتى شبعوا وصارت اکثر مما کانت قبل ذلک، فنظر الیہا ابو بکر فاذا ہی کما ہی او اکثر منہا. فقال لامراتہ یا اخت بنی فراس ما ہذا قالت لا وقرۃ عینی لہی الان اکثر منہا قبل ذلک بثلاث مرات. فاکل منہا ابو بکر وقال انما کان ذلک من الشیطان ـ یعنی یمینہ ـ ثم اکل منہا لقمۃ، ثم حملہا الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم فاصبحت عندہ، وکان بیننا وبین قوم عقد، فمضى الاجل، ففرقنا اثنا عشر رجلا، مع کل رجل منہم اناس، اللہ اعلم کم مع کل رجل فاکلوا منہا اجمعون، او کما قال.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مہمانوں کو گھر بھیج دیا تھا اور گھر والوں کو کہلوا بھیجا تھا کہ مہمانوں کو کھانا کھلادیں۔ لیکن مہمان یہ چاہتے تھے کہ آپ ہی کے ساتھ کھانا کھائیں۔ ادھر آپ مطمئن تھے۔ اس لیے یہ صورت پیش آئی۔ پھر آپ کے آنے پر انھوں نے کھانا کھایا۔ دوسری روایتوں میں یہ بھی ہے کہ سب نے پیٹ بھر کر کھانا کھالیا۔ اور اس کے بعد بھی کھانے میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ یہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی کرامت تھی۔ کرامت ِاولیاء برحق ہے۔ مگراہل بدعت نے جو جھوٹی کرامتیں گھڑلی ہیں۔ وہ محض لایعنی ہیں۔ اللہ تعالیٰ انھیں ہدایت دے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪