1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:610
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
610 ـ حدثنا قتیبۃ بن سعید، قال حدثنا اسماعیل بن جعفر، عن حمید، عن انس بن مالک، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم کان اذا غزا بنا قوما لم یکن یغزو بنا حتى یصبح وینظر، فان سمع اذانا کف عنہم، وان لم یسمع اذانا اغار علیہم، قال فخرجنا الى خیبر فانتہینا الیہم لیلا، فلما اصبح ولم یسمع اذانا رکب ورکبت خلف ابی طلحۃ، وان قدمی لتمس قدم النبی صلى اللہ علیہ وسلم. قال فخرجوا الینا بمکاتلہم ومساحیہم فلما راوا النبی صلى اللہ علیہ وسلم قالوا محمد واللہ، محمد والخمیس. قال فلما راہم رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم قال ” اللہ اکبر، اللہ اکبر، خربت خیبر، انا اذا نزلنا بساحۃ قوم فساء صباح المنذرین ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حضرت امام خطابی فرماتے ہیں کہ اذان اسلام کی ایک بڑی نشانی ہے۔ اس لیے اس کا ترک کرنا جائز نہیں۔ جس بستی سے اذان کی آواز بلند ہواس بستی والوں کے لیے اسلام جان اورمال کی حفاظت کی ذمہ داری لیتا ہے۔ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی والدہ کے دوسرے شوہرہیں۔ گویا حضرت انس کے سوتیلے باپ ہیں۔ خمیس پورے لشکر کو کہتے ہیں جس میں پانچوں ٹکڑیاں ہوں یعنی میمنہ، میسرہ، قلب، مقدمہ، ساقہ۔ حدیث اورباب میں مطابقت ظاہر ہے۔ انا اذا نزلنا سورہ صافات کی آیت کا اقتباس ہے جو یوں ہے فاذا نزل بساحتہم فساءصباح المنذرین ( الصافات:177۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪