1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:631
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
631 ـ حدثنا محمد بن المثنى، قال حدثنا عبد الوہاب، قال حدثنا ایوب، عن ابی قلابۃ، قال حدثنا مالک، اتینا الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم ونحن شببۃ متقاربون، فاقمنا عندہ عشرین یوما ولیلۃ، وکان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم رحیما رفیقا، فلما ظن انا قد اشتہینا اہلنا او قد اشتقنا سالنا عمن ترکنا بعدنا فاخبرناہ قال ” ارجعوا الى اہلیکم فاقیموا فیہم وعلموہم ومروہم ـ وذکر اشیاء احفظہا او لا احفظہا ـ وصلوا کما رایتمونی اصلی، فاذا حضرت الصلاۃ فلیوذن لکم احدکم ولیومکم اکبرکم ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
بشرطیکہ وہ قرآن شریف وطریقہ نماز وامامت جانتا ہو۔
تشریح : اس حدیث سے حضرت امام بخاری قدس سرہ نے یہ ثابت فرمایاہے کہ حالت سفرمیں اگرچند مسلمان یکجاہوں توان کو نماز اذان اور جماعت کے ساتھ ادا کرنی چاہئیے۔ ان نوجوانوں کو آپ نے بہت سی نصائح کے ساتھ آخرمیں یہ تاکید فرمائی کہ جیسے تم نے مجھ کونماز پڑھتے دیکھاہے۔ عین اسی طرح میری سنت کے مطابق نماز پڑھنا۔ معلوم ہوا کہ نماز کا ہر ہررکن فرض واجب مستحب سب رسول علیہ السلام کے بتلائے ہوئے طریقہ پرادا ہونا ضروری ہے، ورنہ وہ نماز صحیح نہ ہوگی۔ اس معیار پر دیکھا جائے توآج کتنے نمازی ملیں گے جوبحالت قیام ورکوع وسجدہ وقومہ سنت رسول کوملحوظ رکھتے ہیں۔ سچ ہے ۔