Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-635

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
20- بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ فَاتَتْنَا الصَّلاَةُ:
باب: یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا؟
(20) Chapter. The saying of a person: “We have missed As-Salat (the prayer).”
وَكَرِهَ ابْنُ سِيرِينَ أَنْ يَقُولَ فَاتَتْنَا الصَّلاَةُ وَلَكِنْ لِيَقُلْ لَمْ نُدْرِكْ. وَقَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَحُّ.
‏‏‏‏ امام ابن سیرین رحمہ اللہ نے اس کو مکروہ جانا ہے کہ کوئی کہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا۔ بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ ہم نماز نہ پا سکے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہی زیادہ صحیح ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : بَيْنَمَا نَحْنُ نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ سَمِعَ جَلَبَةَ رِجَالٍ ، فَلَمَّا صَلَّى ، قَالَ : مَا شَأْنُكُمْ ؟ ، قَالُوا : اسْتَعْجَلْنَا إِلَى الصَّلَاةِ ، قَالَ : ” فَلَا تَفْعَلُوا ، إِذَا أَتَيْتُمُ الصَّلَاةَ فَعَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ ، فما أدركْتُمْ فَصَلُّوا ، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
635 ـ حدثنا أبو نعيم، قال حدثنا شيبان، عن يحيى، عن عبد الله بن أبي قتادة، عن أبيه، قال بينما نحن نصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم إذ سمع جلبة رجال فلما صلى قال ‏”‏ ما شأنكم ‏”‏‏.‏ قالوا استعجلنا إلى الصلاة‏.‏ قال ‏”‏ فلا تفعلوا، إذا أتيتم الصلاة فعليكم بالسكينة، فما أدركتم فصلوا وما فاتكم فأتموا ‏”‏‏.‏
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
635 ـ حدثنا ابو نعیم، قال حدثنا شیبان، عن یحیى، عن عبد اللہ بن ابی قتادۃ، عن ابیہ، قال بینما نحن نصلی مع النبی صلى اللہ علیہ وسلم اذ سمع جلبۃ رجال فلما صلى قال ‏”‏ ما شانکم ‏”‏‏.‏ قالوا استعجلنا الى الصلاۃ‏.‏ قال ‏”‏ فلا تفعلوا، اذا اتیتم الصلاۃ فعلیکم بالسکینۃ، فما ادرکتم فصلوا وما فاتکم فاتموا ‏”‏‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´´ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شیبان بن عبدالرحمٰن نے یحییٰ بن ابی کثیر سے بیان کیا، انہوں نے عبداللہ بن ابی قتادہ سے، انہوں نے اپنے والد ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے کہا کہ` ہم نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کے چلنے پھرنے اور بولنے کی آواز سنی۔ نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیا قصہ ہے لوگوں نے کہا کہ ہم نماز کے لیے جلدی کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو۔ بلکہ جب تم نماز کے لیے آؤ تو وقار اور سکون کو ملحوظ رکھو، نماز کا جو حصہ پاؤ اسے پڑھو اور اور جو رہ جائے اسے (بعد) میں پورا کر لو۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : حدیث کے لفظ ومافاتکم سے حضرت امام نے باب کو ثابت فرمایاہے اورگفتگو کا سلیقہ سکھلایاہے کہ یوں کہنا چاہئیے کہ نماز کا جو حصہ تم پاسکو اسے پڑھ لو اور جو رہ جائے بعدمیں پورا کرلو۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated `Abdullah bin Abi Qatada: My father said, "While we were praying with the Prophet he heard the noise of some people. After the prayer he said, ‘What is the matter?’ They replied ‘We were hurrying for the prayer.’ He said, ‘Do not make haste for the prayer, and whenever you come for the prayer, you should come with calmness, and pray whatever you get (with the people) and complete the rest which you have missed.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں