1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:640
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
640 ـ حدثنا اسحاق، قال حدثنا محمد بن یوسف، قال حدثنا الاوزاعی، عن الزہری، عن ابی سلمۃ بن عبد الرحمن، عن ابی ہریرۃ، قال اقیمت الصلاۃ فسوى الناس صفوفہم، فخرج رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فتقدم وہو جنب ثم قال ” على مکانکم ”. فرجع فاغتسل ثم خرج وراسہ یقطر ماء فصلى بہم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حضرت مولانا وحیدالزماں صاحب قدس سرہ فرماتے ہیں کہ بعض نسخوں میں یہاں اتنی عبارت زائد ہے:قیل لابی عبداللہ ای البخاری ان بدا لاحدنا مثل ہذا یفعل کما یفعل النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال فای شئی یصنع فقیل ینتظرونہ قیاما اوقعودا قال ان کان قبل التکبیر للاحرام فلاباس ان یقعدوا وان کان بعدالتکبیر انتظروہ حال کونہم قیاما۔ یعنی لوگوں نے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ سے کہا اگر ہم میں کسی کو ایسا اتفاق ہو تووہ کیا کرے؟ انھوں نے کہا کہ جیسا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ویسا کرے۔ لوگوں نے کہا تو مقتدی امام کا انتظار کھڑے رہ کر کرتے رہیں یا بیٹھ جائیں۔ انھوں نے کہا اگرتکبیرتحریمہ ہوچکی ہے تو کھڑے کھڑے انتظارکریں۔ ورنہ بیٹھ جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔