Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-640

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
25- بَابُ إِذَا قَالَ الإِمَامُ مَكَانَكُمْ. حَتَّى رَجَعَ انْتَظَرُوهُ:
باب: اگر امام مقتدیوں سے کہے کہ تم لوگ اسی حالت میں ٹھہرے رہو تو جب تک وہ لوٹ کر آئے اس کا انتظار کریں (اور اپنی حالت پر ٹھہرے رہیں)۔
(25) Chapter. If the Imam says, “Remain at your places till I return”, then wait for him.
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : ” أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَسَوَّى النَّاسُ صُفُوفَهُمْ ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَقَدَّمَ وَهُوَ جُنُبٌ ، ثُمَّ قَالَ : عَلَى مَكَانِكُمْ ، فَرَجَعَ فَاغْتَسَلَ ، ثُمَّ خَرَجَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ مَاءً فَصَلَّى بِهِمْ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
640 ـ حدثنا إسحاق، قال حدثنا محمد بن يوسف، قال حدثنا الأوزاعي، عن الزهري، عن أبي سلمة بن عبد الرحمن، عن أبي هريرة، قال أقيمت الصلاة فسوى الناس صفوفهم، فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم فتقدم وهو جنب ثم قال ‏”‏ على مكانكم ‏”‏‏.‏ فرجع فاغتسل ثم خرج ورأسه يقطر ماء فصلى بهم‏.‏
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
640 ـ حدثنا اسحاق، قال حدثنا محمد بن یوسف، قال حدثنا الاوزاعی، عن الزہری، عن ابی سلمۃ بن عبد الرحمن، عن ابی ہریرۃ، قال اقیمت الصلاۃ فسوى الناس صفوفہم، فخرج رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فتقدم وہو جنب ثم قال ‏”‏ على مکانکم ‏”‏‏.‏ فرجع فاغتسل ثم خرج وراسہ یقطر ماء فصلى بہم‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں محمد بن یوسف فریابی نے خبر دی کہ کہا ہم سے اوزاعی نے ابن شہاب زہری سے بیان کیا، انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ انہوں نے فرمایا کہ` نماز کے لیے اقامت کہی جا چکی تھی اور لوگوں نے صفیں سیدھی کر لی تھیں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور آگے بڑھے۔ لیکن حالت جنابت میں تھے (مگر پہلے خیال نہ رہا) اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ اپنی اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کئے ہوئے تھے اور سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : حضرت مولانا وحیدالزماں صاحب قدس سرہ فرماتے ہیں کہ بعض نسخوں میں یہاں اتنی عبارت زائد ہے:قیل لابی عبداللہ ای البخاری ان بدا لاحدنا مثل ہذا یفعل کما یفعل النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال فای شئی یصنع فقیل ینتظرونہ قیاما اوقعودا قال ان کان قبل التکبیر للاحرام فلاباس ان یقعدوا وان کان بعدالتکبیر انتظروہ حال کونہم قیاما۔ یعنی لوگوں نے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ سے کہا اگر ہم میں کسی کو ایسا اتفاق ہو تووہ کیا کرے؟ انھوں نے کہا کہ جیسا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ویسا کرے۔ لوگوں نے کہا تو مقتدی امام کا انتظار کھڑے رہ کر کرتے رہیں یا بیٹھ جائیں۔ انھوں نے کہا اگرتکبیرتحریمہ ہوچکی ہے تو کھڑے کھڑے انتظارکریں۔ ورنہ بیٹھ جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated Abu Huraira: Once Iqama was pronounced and the people had straightened the rows, Allah’s Apostle went forward (to lead the prayer) but he was Junub, so he said, "Remain in your places.” And he went out, took a bath and returned with water trickling from his head. Then he led the prayer.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں