كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
40- بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْمَطَرِ وَالْعِلَّةِ أَنْ يُصَلِّيَ فِي رَحْلِهِ:
باب: بارش اور کسی عذر کی وجہ سے گھر میں نماز پڑھ لینے کی اجازت کا بیان۔
(40) Chapter. It is permissible to pray at one’s dwelling during rain or if there is a genuine excuse.
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:667
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنَّعِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ كَانَ يَؤُمُّ قَوْمَهُ وَهُوَ أَعْمَى ، وَأَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ” يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنَّهَا تَكُونُ الظُّلْمَةُ وَالسَّيْلُ وَأَنَا رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ ، فَصَلِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي بَيْتِي مَكَانًا أَتَّخِذُهُ مُصَلَّى ، فَجَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ ؟ فَأَشَارَ إِلَى مَكَانٍ مِنَ الْبَيْتِ فَصَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
667 ـ حدثنا إسماعيل، قال حدثني مالك، عن ابن شهاب، عن محمود بن الربيع الأنصاري، أن عتبان بن مالك، كان يؤم قومه وهو أعمى، وأنه قال لرسول الله صلى الله عليه وسلم يا رسول الله، إنها تكون الظلمة والسيل وأنا رجل ضرير البصر، فصل يا رسول الله في بيتي مكانا أتخذه مصلى، فجاءه رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ” أين تحب أن أصلي ”. فأشار إلى مكان من البيت، فصلى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
667 ـ حدثنا اسماعیل، قال حدثنی مالک، عن ابن شہاب، عن محمود بن الربیع الانصاری، ان عتبان بن مالک، کان یوم قومہ وہو اعمى، وانہ قال لرسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یا رسول اللہ، انہا تکون الظلمۃ والسیل وانا رجل ضریر البصر، فصل یا رسول اللہ فی بیتی مکانا اتخذہ مصلى، فجاءہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فقال ” این تحب ان اصلی ”. فاشار الى مکان من البیت، فصلى فیہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
667 ـ حدثنا اسماعیل، قال حدثنی مالک، عن ابن شہاب، عن محمود بن الربیع الانصاری، ان عتبان بن مالک، کان یوم قومہ وہو اعمى، وانہ قال لرسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یا رسول اللہ، انہا تکون الظلمۃ والسیل وانا رجل ضریر البصر، فصل یا رسول اللہ فی بیتی مکانا اتخذہ مصلى، فجاءہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فقال ” این تحب ان اصلی ”. فاشار الى مکان من البیت، فصلى فیہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´´ہم سے اسماعیل بن ابی عتبان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن شہاب نے بیان کیا، انہوں نے محمود بن ربیع انصاری سے کہ` بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ نابینا تھے اور وہ اپنی قوم کے امام تھے۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اندھیری اور سیلاب کی راتیں ہوتی ہیں اور میں اندھا ہوں، اس لیے آپ میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھ لیجیئے تاکہ میں وہیں اپنی نماز کی جگہ بنا لوں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر تشریف لائے اور پوچھا کہ تم کہاں نماز پڑھنا پسند کرو گے۔ انہوں نے گھر میں ایک جگہ بتلا دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں نماز پڑھی۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
مقصد یہ ہے کہ جہاں نماز باجماعت کی شدید تاکید ہے وہاں شریعت نے معقول عذروں کی بنا پر ترک جماعت کی اجازت بھی دی ہے۔ جیسا کہ احادیث بالا سے ظاہر ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Mahmud bin Rabi` Al-Ansari: `Itban bin Malik used to lead his people (tribe) in prayer and was a blind man, he said to Allah’s Apostle , "O Allah’s Apostle! At times it is dark and flood water is flowing (in the valley) and I am blind man, so please pray at a place in my house so that I can take it as a Musalla (praying place).” So Allah’s Apostle went to his house and said, "Where do you like me to pray?” ‘Itban pointed to a place in his house and Allah’s Apostle, offered the prayer there.